پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں واقع ریزورٹ کو انتظامیہ نے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انتظامیہ کا موقف ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے مینگورہ بینچ نے کمپنی کو انٹری فیس لینے سے روک دیا ہے جس وجہ سے کمپنی کے لیے مالی طور پر اس ریزورٹ کو چلانا ممکن نہیں رہا۔
ریزورٹ چلانے والی کمپنی سیمسن گروپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کمپنی ریزورٹ، چیئر لفٹس، زپ لائن وغیرہ چلا رہی ہے اور کئی قومی اور بین الاقوامی پروگراموں کی میزبانی کر چکی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
کلمے والی سڑک پر نہیں جانا، آگے راستہ بند ہے!Node ID: 422401
-
مالم جبہ سکی ریزارٹ میں برفانی ہواؤں سے کھیلتی زبیدہNode ID: 454116
-
مالم جبہ میں ڈانس پارٹی، ہوٹل انتظامیہ کے خلاف فحاشی کا مقدمہNode ID: 530361
بیان کے مطابق ’سیمسن گروپ نے اس ریزورٹ میں 300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے جہاں پر اب تک مختلف بین الاقوامی اور قومی سکی مقابلے منعقد کیے گئے ہیں۔ اسی ریزورٹ کے قریب سیمسن کمپنی نے 2019 ایک فائیو سٹار ہوٹل بھی کھول دیا ہے۔
کمپنی کے مطابق لیز پر لیے گئے اس ریزورٹ کی سالانہ لاگت دو کروڑ روپے ہے اور حکومت کے ساتھ کی گئی لیز کی شق نمبر 18 کے مطابق کمپنی کو خاص طور پر یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ انٹری فیس وصول کرے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ’انٹری فیس کو عدالت کی جانب سے غیر قانونی قرار دینے کے بعد جب تک کمپنی کو اس کاروبار کو چلانے کا متبادل حل یا عدالت سے دوبارہ انٹری فیس لینے کی اجازت نہیں ملتی ریزورٹ سیاحوں کے لیے بند رہے گا۔‘
کمپنی کے مطابق ’انٹری فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی کے بغیر ریزورٹ کی سرگرمیاں چلانا اور 500 ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں۔‘
دوسری جانب سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ ریزورٹ انتظامیہ نے مقامی وکلا کو انٹری فیس سے استثنیٰ دینے سے انکار کیا تھا اور وکلا نے عدالت یں کیس دائر کر دیا جس کے نتیجے میں عدالت نے فیس کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد کے صحافی عون ساہی نے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ اس ریزورٹ کے بند ہونے کا مطلب ہے کہ پانچ سو لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ ہم سرمایہ کاری کے خلاف کیوں ہیں؟
Today admin of beautiful Malam Jabba resort closed it as first lawyers refused paying entry fee, allowed under lease contract.They got relief from court. closure means loss of 500 jobs. Y r we so anti-investment? @ImranKhanPTI
Did a story a few months backhttps://t.co/etecxg91Kw— Aoun Sahi (@AounSahi) April 2, 2021
یاد رہے کہ مالم جبہ سکی ریزورٹ میں جانے کے لیے پر ایک سیاح سے 300 روپے بطور انٹری فیس وصول کی جاتی ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف جلال قاضی نے لکھا کہ ’ریسٹ ان پیس ٹورازم انڈسٹری‘ ایسے میں کون پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا؟
Rest in Peace Tourism Industry: who will invest in Pakistan ? pic.twitter.com/HBPkAV1ycU
— Jalal Qazi (@JalalQazi) April 3, 2021
خیال رہے کہ عدالت نے اس حوالے سے مزید سماعت 21 اپریل کو رکھی ہے اور کمپنی کو اس وقت تک انٹری فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
مالم جبہ ریزورٹ کی بندش کا معاملہ سامنے آنے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن زلفی بخاری نے ٹویٹر پر ایک بیان میں اس پر افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ‘رمضان سے چند روز قبل اس ریزورٹ کے بند ہونے سے بہت سے لوگوں کا پلان متاثر ہوا اور انہیں مایوسی ہوئی۔‘
Unfortunate to see one of our best resorts close down at the peak of tourism season.
This upsets many people’s plans just days away from #Ramzan.. the last thing Pakistan’s booming tourism industry needs right now is disruptiveness. pic.twitter.com/dC6QIGYgF5— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) April 3, 2021