Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے 105 ہلاکتیں، اسلام آباد میں بس اڈے رات 12 بجے سے بند

پاکستان میں ایکٹو کیسز کی تعداد 69 ہزار 811 ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ کورونا ایس او پیز کے تحت جمعے کی رات 12 بجے تمام بس اڈے بند کر دیے جائیں گے اور پبلک ٹرانسپورٹ نہ دارالحکومت میں داخل ہو سکے گی اور نہ ہی باہر جا سکے گی۔
جمعے کو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا کہ ’یہ پابندی اتوار کی رات بارہ بجے تک رہے گی۔ تمام لوگوں کو اطلاع دی جارہی ہے تاکہ رات کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہ پابندی گڈز ٹرانسپورٹ پر نافذ نہیں ہے۔‘
پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر ہر نئے روز کے ساتھ شدید ہوتی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز اس لہر کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ 105 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جبکہ پانچ ہزار 312 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
جمعے کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں 54 ہزار 948 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے پانچ ہزار 312 کیسز سامنے آئے۔
 این سی او سی کے مطابق اس وقت پاکستان میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 9.9 فیصد ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں یہ شرح 10.5 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی تھی۔
بدھ کو کورونا وائرس کے پانچ ہزار تین سو 29 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ یہ رواں برس کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔ جبکہ بدھ کو 98 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان میں اس مہلک وائرس سے مجموعی طور پر اب تک 15 ہزار 229 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں اب تک کورونا سے اب تک سات لاکھ 10 ہزار 829 افراد متاثر ہوئے، جبکہ چھ لاکھ 25 ہزار 789 صحتیاب بھی ہوئے ہیں، اور ایکٹو کیسز کی تعداد 69 ہزار 811 ہے۔
گذشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت عید کے بعد تمام شہریوں کے لیے کورونا ویکسین کی رجسٹریشن کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کے حوالے سے آئندہ پانچ سے چھ ہفتوں کو اہم قرار دیا۔
ان کی جانب سے یہ اعلان ملک میں بدھ کو کورونا سے مسلسل دوسرے روز 100 سے زائد اموات رپورٹ ہونے کے بعد سامنے آیا، جس کے بعد مجموعی اموات 15 ہزار سے زائد ہوگئی ہیں۔

آکسیجن بیڈز پر مریضوں کی زیادہ تعداد میں بھی گجرانوالہ سرفہرست ہے (فوٹو: اے یف پی)

رواں ہفتے کے اوائل میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 80 سے زائد عمر کے افراد کو ان کے گھروں پر کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس وقت گجرانوالہ، ملتان، لاہور اور بہاولپور چار ایسے شہر ہیں جہاں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہیں۔
آکسیجن بیڈز پر مریضوں کی زیادہ تعداد میں بھی گجرانوالہ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد بالترتیب پشاور، گجرات اور راولپنڈی کا نمبر ہے۔

شیئر: