امریکہ کی ایران کو جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ’سنجیدہ تجاویز‘
ویانا میں جوہری مذاکرات کے موقع پر ایران مخالف گروپ نے احتجاج کیا۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے ’انتہائی سنجیدہ‘ تجاویز دی ہیں، ایرانی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی عہدیدار نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ یورپی شہر ویانا میں مذاکرات کے دوران امریکہ نے ایران کو جوہری معاہدہ بحال کرنے کے حوالے سے سنجیدہ تجاویز دی ہیں، اگر ایران معاہدے کی تعمیل کرے تو امریکہ بھی عمل درآمد کرے گا۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکہ کو ایرانی حکومت کے ردعمل کا انتظار ہے کہ وہ امریکہ کی کوششوں کا مثبت انداز میں جواب دے۔
ایران نے جوہری معاہدے کی مکمل تعمیل کو معاشی پابندیوں سے مشروط کیا ہے۔ ایران نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں لگائی گئی معاشی پابندیاں بالخصوص تیل کی برآمد پر پابندی ختم کی جائے۔
امریکی عہدیدار کے مطابق امریکہ غیر جوہری وجوہات کی بنیاد پر بھی ایران پر پابندیاں عائد کر سکتا ہے، چاہے ان کا تعلق دہشت گردی، انسانی حقوق کی پامالی یا انتخابات میں مداخلت سے ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام پابندیاں جو مشترکہ جامع لائحہ عمل کے جوہری معاہدے (جے سی پی او) کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتیں، امریکہ انہیں ختم کرنے پر تیار ہے۔
تاہم امریکی عہدیدار نے واضح کیا کہ جائز پابندیاں نہیں ختم کی جائیں گی۔
ویانا میں جمعے کے روز یورپی یونین کے تحت ہونے والے مذاکرات میں ایران کے وفد نے امریکی نمائندے راب مارلے کے ساتھ براہ راست ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔