Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جہانگیر ترین سے بڑھتے فاصلے: ’میں کیا کرتا، کارٹل بنا کر عوام کو لُوٹا گیا‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’سوا سال میں چینی کی قیمت 26 روپے اوپر جانے سے 60 سے 70 شوگر ملز مالکان کی جیبوں میں تقربیاً 140 ارب روپے چلے گئے۔‘
بدھ کو سرگودھا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’میں کیا کرتا، انہوں نے کارٹل بنا کر عوام کو لوٹا ہے۔‘  
جہانگیر ترین سے بڑھتے فاصلوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’چینی مہنگی ہونے کی جب تحقیقات ہوئیں اور ایف آئی اے کی رپورٹ پیش ہوئی تو اس میں بہت خوفناک چیزیں سامنے آئیں۔‘
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’عوام کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سب کی بات سننے کو تیار ہوں۔‘
بقول ان کے ’کسی کو تحفظات ہوں تو اس سے بات کی جا سکتی ہے۔‘
کرپشن کے الزامات میں طویل عرصے تک قید رہنے والے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’وہ اس پر تبصرہ نہیں کریں گے تاہم اتنا ضرور کہیں گے کہ جن لوگوں نے اربوں روپے کی کرپشن کی اس کے شواہد موجود ہیں۔‘
وفاقی کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’دو تین روز میں یہ تبدیلیاں ہو جائیں گی۔‘

شہباز شریف کی رہائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا (فوٹو: اے ایف پی)

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’حکومت چاہے جتنی بھی امیر ہو سب کو گھر بنا کر نہیں دے سکتی، صرف سہولت دے سکتی ہے اور وہی حکومت کر رہی ہے۔‘
نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’اس کی بدولت آسانی سے لوگوں کو گھر مل سکیں گے۔‘
ان کے مطابق ’پہلے بینک غریبوں کو گھر بنانے کے لیے قرضے نہیں دیتے تھے کیونکہ لوگ گھر بنانے کے بعد قسطیں نہیں دیتے تھے مگر اب طریقہ کار تبدیل کیا گیا ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’سبسڈی کی بدولت قرض لینے والوں پر قسط کا بوجھ کم ہوتا ہے۔‘

شیئر: