Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فرم 'buy-now-pay-later' کے فنڈز میں110 ملین ڈالر کا اضافہ

کمپنی آغاز کے صرف چھ ماہ بعد اس پوزیشن پر آ کھڑی ہوئی ہے۔ (فوٹو مینا بائٹس)
اب خریدیئے، ادائیگی بعد میں کیجئے یعنی 'بائے ناو، پے لیٹر'، 'بی این پی ایل' کے پلیٹ فارم 'تمارا' نے 110 ملین ڈالرکی فنڈنگ حاصل کر لی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی فرم  تمام خلیجی ممالک میں اپنے کام کو فروغ دینے کے لئے  نئے 'کیش انجیکشن' کے استعمال کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
گزشتہ ستمبر میں ریاض میں قائم ہونے والی فرم  تمارا  کے آغاز کے صرف چھ ماہ  بعد مشرق وسطی اور شمالی افریقہ 'مینا' میں اب تک کی سب سے بڑی اے سیریز کی مالی مدد ہے۔

کمپنی کی بنیاد عبدالمجید السوخان، ترکی بن زاراہ اور عبد المحسن نے رکھی تھی۔

واضح رہے کہ تمارا کمپنی کی بنیاد تاجرعبد المجید السوخان اور ان کے شراکت دار ترکی بن زاراہ اور عبد المحسن البابتین نے رکھی تھی۔
 تمارا سعودی سینٹرل بینک کے ترقیاتی پروگرام  کا حصہ بننے والی پہلی بی این پی ایل فرم ہے۔
یہ کمپنی خریداروں کو سامان اور خدمات کی خریداری کرنے اور ادائیگی میں 30 دن کی تاخیر کرنے کی اجازت دیتی ہے یا خریداری کو دو مہینوں پر مشتمل تین اقساط کے ذریعے ادائیگی میں تقسیم کردیتی ہے۔
کمپنی نے اپنے پلیٹ فارم پر 1000کے قریب تاجروں سے معاہدہ کیا ہے جن میں نامشی ، فلوورڈ،  ساکو، نائس ون، وائٹس اور نجری اور دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔

مملکت اورامارات میں کام کرنے والی کمپنی کے دفترجرمنی اور ویتنام میں بھی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

اس کمپنی نے اوسط ماہانہ شرح نمو کو صحتمند قرار دیا ہے جس میں ٹرانزیکشن حجم اوسطاً ہر ماہ 170 فیصد بڑھتا ہے۔
تمارا  کاروبار کے انداز میں تبدیلی لانے کے لئے قائم کی گئی تھی۔ اس کا مقصد عرب خطے اور دنیا کو ادائیگی کے ایسے حل دینا ہے جو صارفین کے لیے آسان اور شفاف ہوں۔
تمارا کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر عبد المجید السوخان نے اپنے ایک پریس بیان میں کہا ہےکہ تمارا میں ہم اپنے صارفین کو کریڈٹ کارڈ اور کیش آن ڈلیوری کا متبادل بھی پیش کرتے ہیں جو ان کے خریداری سے متعلق تجربے کو وسیع تر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والی تمارا کمپنی کے دفاتر جرمنی اور ویتنام میں بھی ہیں۔
 
 

شیئر: