سعودی عرب میں ملازمین کے حقوق میں کوئی امتیاز نہیں: ہیومن رائٹس کمیشن
'ملازمین ٹریننگ کے مناسب مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں' (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں نسل، رنگ یا مذہب کی بنیاد پر ملازمین کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا جاتا۔ یہاں تمام ملازمین کے حقوق میں مساوات کا اصول اپنایا جاتا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب میں ملازمین کے حقوق اور ترغیبات کا فیصلہ استعداد، صلاحیت اور عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں ملازمین کو استعداد بڑھانے کے لیے ٹریننگ کے مناسب مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے زور دے کر کہا کہ ملازمت کے دائرے میں اظہار رائے، مکالمے اور مباحثے کے مواقع فراہم کیے جانا ضروری ہیں۔
یہ بات بھی ضروری ہے کہ اگر کسی کے ساتھ کچھ برا ہوا ہے تو اسے داد رسی کا حق دیا جائے یا اپنے خلاف غلط فیصلے پر شکایت کا موقع دیا جائے۔ ادنیٰ امتیاز کے بغیر تمام ملازمین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ سہولتوں کو بہتر بنانے سے متعلق تجاویز پیش کرنے کے مواقع دیے جائیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ منفرد کارکردگی کے مظاہرے پر ملازمین کو ان کی کارکردگی اور انفرادیت کے حساب سے معاوضہ دیا جائے۔
کوئی بھی آجر، اجیر کی اجازت کے بغیر اس کے نجی کوائف سے فائدہ اٹھانے کا مجاز نہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ تمام ملازمین کے درمیان نسل، رنگ یا مذہب سے بالا ہوکر برابری کا اصول اپنایا اور اس سلسلے میں شفاف طریقہ کار اختیار کیا جائے۔