نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے سیاحوں سے متعلق اپنے سابقہ فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں موجود غیر ملکی سیاحوں کو مزید قیام کی اجازت دے دی ہے جبکہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 17 مئی کے بجائے 23 مئی کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال پر غور کیا گیا۔
کورونا کی صورت حال کے حوالے سے اسد عمر نے اپنی ٹویٹ میں خبردار کیا کہ’خطرہ پہلے سے کہیں زیادہ ہے جو ہمارے دروازوں پر دستک دے رہا ہے۔ اس لیے کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاط کی ضرورت ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
کورونا کیسز میں اضافہ: پاکستان میں تمام امتحانات 15 جون تک ملتویNode ID: 561261
-
وزیراعظم کا گلگت بلتستان کے لیے 370 ارب روپے کے پیکج کا اعلانNode ID: 562116
-
ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیلNode ID: 563276
انہوں نے کہا کہ ’کورونا کے خلاف دوبارہ مل کر کامیابی حاصل کریں گے۔ ملک کو متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ کورونا کی پہلی لہر میں جو حاصل کیا وہ دوبارہ حاصل کریں گے۔ پاکستان نے پہلی لہر کے دوران جو کیا اسے دنیا نے سراہا۔‘
اسد عمر کا کہنا تھا کہ’خطے میں کورونا کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ نیپال جیسے ملک میں روزانہ کورونا کے 7 ہزار کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور وہاں اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔‘
این سی او سی اجلاس کے بعد گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کی وزارت سیاحت کی جانب سے جاری ہونے والے الگ الگ نوٹی فیکیشنز میں کہا گیا ہے کہ ’این سی او سی نے 29 اپریل کو سیاحوں سے متعلق جو گائیڈ لائنز جاری کی تھیں ان میں ترمیم کر دی گئی ہے۔‘
اردو نیوز کو دستیاب این سی او سی کے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’گلگت بلتستان کی وزارت سیاحت کی تجویز کی روشنی میں غیر ملکی سیاحوں کو علاقے میں مزید قیام کی اجازت دی جاتی ہے، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ہوٹل یا ریسٹ ہاؤس میں ہی قیام کریں اور کسی بھی صورت سیاحتی مقامات کا رخ نہ کریں۔‘
آج کے این سی او سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بیماری کے رجحان کے پیش نظر ، 17 مئی تک بند کیے گئے تعلیمی ادارےاب 23 مئی 21 تک بند رہیں گے۔ فیصلےپر نظرثانی 18 مئی 2021 کو کی جائے گی.
— NCOC (@OfficialNcoc) May 8, 2021