پاکستان میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے بدھ کی رات 11:30 بجے یہ اعلان کیا گیا کہ شوال کا چاند نظر آگیا ہے اور عیدالفطر جمعرات 13 مئی کو ہوگی۔
تاہم اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر ایک بحث جاری رہی کہ پورے پاکستان میں عید ایک ساتھ منائی جائے گی یا نہیں؟ روزے 30 ہوں گے یا نہیں؟ ملک کے کن علاقوں میں چاند نظر آنے کی کتنی شہادتیں موصول ہوئی ہیں؟ عموماً یہ سوال ہر سال شوال کا چاند دیکھنے سے قبل زیر بحث آتے ہیں۔ پاکستان کے مختلف علاقوں کی طرح ایک بحث سوشل میڈیا پر ابھی بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں
-
عیدالاضحی اور محرم : فواد چوہدری کا کیلنڈر کیا کہتا ہے؟Node ID: 422126
-
عید کا چاند: ’غیر ضروری محکموں کی بھرمار‘Node ID: 493701
بدھ کے روز اس موضوع کے حوالے سوشل میڈیا صارفین کے درمیان بحث جاری تھی کہ پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات فواد چوہدری نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر رمضان کا چاند دکھائی دینے کے حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس وقت چاند کی عمر پاکستان میں 13 گھنٹے 42 منٹ ہے لہٰذا چاند کا آج نظر آنا ممکن ہی نہیں جن حضرات نے عید سعودیہ کے ساتھ منانی ہے یہ ان کی آپشن ہے لیکن جھوٹ بول کر ماہ مقدس کا اختتام کرنا کہاں کی عقلمندی ہو گی، سیدھا کہیں کہ ہمیں عید افغانستان یا سعودیہ کے مطابق منانی ہے۔‘
اس وقت چاند کی عمر پاکستان میں 13 گھنٹے 42 منٹ ہے لہذا چاند کا آج نظر آنا ممکن ہی نہیں جن حضرات نے عید سعودیہ کے ساتھ منانی ہے یہ ان کی آپشن ہے لیکن جھوٹ بول کر ماہ مقدس کا اختتام کرنا کہاں کی عقلمندی ہو گی، سیدھا کہیں کہ ہمیں عید افغانستان یا سعودیہ کے مطابق منانی ہے۔۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 12, 2021
یاد رہے اس بحث کو ختم کرنے کے لیے گذشتہ برس حکومت کی جانب سے ایک موبائل ایپ متعارف کرائی گئی جس کے ذریعے چاند نظر آنے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مگر اس کو متعارف کرانے کا کوئی فائدہ ہوا یا نہیں اس حوالے سے سوشل میڈیا صارف شمس الدین امجد لکھتے ہیں کہ ’مفتی منیب الرحمٰن صاحب کو تو رؤیت ہلال کمیٹی سے ہٹا دیا اور دعویٰ یہ کیا گیا تھا کہ اب عید ایک دن منائی جائے گی مگر ہوا تو وہی جو ہوتا آیا ہے، اور مفتی پوپلزئی صاحب نے حسب معمول اعلان کر دیا ہے۔ تو گویا مسئلہ مفتی منیب الرحمٰن صاحب کی عینک کا نہیں تھا، کچھ اور تھا۔‘
مفتی منیب الرحمن صاحب کو تو رؤیت ہلال کمیٹی سے ہٹا دیا
اور دعوی یہ کیا گیا تھا کہ اب عید ایک دن منائی جائے گی
مگر ہوا تو وہی جو ہوتا آیا ہے، اور مفتی پوپلزئی صاحب نے حسب معمول اعلان کر دیا ہے
۔
تو گویا مسئلہ مفتی منیب الرحمن صاحب کی عینک کا نہیں تھا، کچھ اور تھا۔— Shamsuddin Amjad (@ShamsAmjadJI) May 12, 2021
چاند نظر آنے کے فیصلے میں تاخیر ہونے پر ٹوئٹر صارف سہیل خان لکھتے ہیں کہ ’مفتی منیب الرحمان کو یاد کر رہے ہیں۔ یہ نیا شخص بہت وقت لے رہا ہے۔ جلدی علان کرو بھائی اس تجسس کو ختم کرو۔‘
Missing Mufti Muneeb. This new guy is taking so long. Jaldi announce karo bhae, end this suspense thing.
— Dr Sohail Khan (@DrSohaiil) May 12, 2021
صارف اسامہ خلجی رویت ہلال کمیٹی کو چاند کی نظر نہ آنے پر لکھتے ہیں کہ ’کیوں کبھی رویت ہلال کمیٹی کو خیبر پختونخوا یا بلوچستان سے چاند کی قابل اعتماد شہادتیں موصول نہیں ہوتی؟ شاید اس کی وجہ نسل پرستی ہے۔‘
Why does the Ruet-e-Hilal committee never find testimonies of moon-sighting from Khyber Pakhtunkhwa and Balochistan reliable?
Perhaps because of racism.— Usama Khilji (@UsamaKhilji) May 12, 2021
وفاقی وزیر فواد کے اس فیصلے کو سراہرے ہوئے صحافی کامران خان کے جواب میں ٹوئٹر ہینڈل ’ہیلنگ ہینڈ‘ کا کہنا ہے کہ ’یہ ٹیکنالوجی کی جیت ہے تاریخ میں پہلے بار فواد چوہدری نے ان کو چیلنج کیا۔ عوام ٹیکنالوجی پر یقین رکھتے ہیں اور جمعہ کے دن عید منانے پر متفق ہو گئے ہیں۔‘
This is victory of technology. Fawad Ch has done a great job by challenging molvis first time in Pak history , people believe in technology and convinced about Friday Eid.
— healing hands (@healing_hands9) May 12, 2021
ٹوئٹر ہینڈل بروکن ایرو نے لکھا کہ گھبرانا نہیں ہے، چاند ڈھونڈ لیں گے: رویت ہلال کمیٹی۔