امارات کے شہری اور غیر ملکی موسم گرما کی تعطیلات کہاں گزاریں گے؟
شہری اور غیر ملکی پسندیدہ سیاحتی مقام کے حوالے سے کیا سوچ رہے ہیں۔ ( فوٹو ٹوئٹر)
جیسے جیسے موسم گرما کی تعطیلات کا وقت قریب آرہا ہے ویسے ویسے متحدہ عرب امارات کے شہری اور مقیم غیرملکی کووڈ 19 وبا کے ماحول میں موسم گرما گزارنے کے لیے پسندیدہ اور محفوظ سیاحتی مقامات کے انتخاب کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
الامارات الیوم کے مطابق اماراتی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے پسندیدہ سیاحتی مقام کے حوالے سے سات معیار اختیار کیے ہیں۔
اماراتی شہری سعید عبداللہ نے کہا کہ’یورپی ممالک میں سے کسی ایک میں گرمی کی چھٹی گزارنا پسند کروں گا۔ اہل و عیال ہمراہ ہوں گے۔ دو اہم معیار پیش نظر ہیں۔ پہلا یہ کہ ہوٹل قرنطینہ کی پابندی نہ ہو۔ دوسرا یہ کہ کورونا وائرس کے کیسز میں کمی ہو‘۔
امارات میں مقیم غیر ملکی جواد ہاشم کا کہنا ہے کہ’موسم گرما کی چھٹیوں میں اپنے وطن جانا پسند کروں گا۔ منتظر ہوں کہ کورونا کے کیسز کم ہوجائیں اور ویکسین لینے والوں کی تعداد بڑھ جائے اور ہوٹل قرنطینہ نہ کرنا پڑے‘۔
اماراتی شہری وجدی محمود نے کہا کہ ’اہل خانہ ویکسین کی پہلی خوراک لے چکے ہیں۔ چھٹی وہاں گزاریں گے جہاں کورونا ایس او پیز کی پابندی کی جا رہی ہو‘۔
غیر ملکی خاتون ریما حسن کا کہنا ہے کہ ’سب سے اہم یہ بھی ہے کہ ٹکٹ کے نرخ کیسے ہیں۔اس کے بعد دیکھیں گے کہ کس ملک میں کیسز سب سے کم اور ہوٹل قرنطینہ کی پابندی نہیں ہے‘۔
ایک ٹورسٹ کمپنی کے اکرم اشرف نے کہا کہ’ موسم گرما کے دوران سفر کی منزل پانچ بنیادوں پر طے ہوگی ان میں سے تین کا تعلق ویکسین سے ہے‘۔
سیاحت کے لیے جانے والے ایسی منزل کو ترجیح دے رہے ہیں جہاں کے شہری ویکسین کے پابند ہوں۔ ٹکٹ کے نرخ بھی سفرکی منزل طے کرنے میں اہم ہیں۔
ٹریول ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ کئی لوگ وبا کی وجہ سے متاثر ہیں ۔تنخواہیں کم ہوگئی ہیں اس لیے سستے پیکیج پسند کیے جائیں گے۔