سفری پابندی والے ممالک سے غیرملکی سعودی عرب کیسے آسکتے ہیں؟
سفری پابندی والے ممالک سے غیرملکی سعودی عرب کیسے آسکتے ہیں؟
منگل 1 جون 2021 5:26
پاکستان سمیت نو ممالک پر سفری پابندیاں بر قرار ہیں
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد دو فروری 2021 سے پاکستان سمیت 20 ممالک سے لوگوں کے مملکت آنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ان ممالک کے وہ شہری جو مملکت میں مقیم تھے انہیں اس امر کی اجازت تھی کہ وہ اپنے ملک جاسکتے ہیں۔
30 مئی 2021 کو بیس میں سے گیارہ ممالک سے مسافروں کو مشروط اجازت دی گئی۔ ان میں متحدہ عرب امارات، جرمنی، امریکہ، آئرلینڈ، اٹلی، پرتگال، برطانیہ، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، فرانس اور جاپان شامل ہیں۔
ان گیارہ ممالک مسافروں کو اس شرط پر آنے کی اجازت دی گئی ہے کہ انہوں نے مملکت میں منظورشدہ چار کورونا ویکسین میں سے کوئی ایک لگوائی ہو،ویکسین کی پہلی ڈوز لینے کے بعد کم از کم 14 دن کا عرصہ گزر چکا ہو۔
ایسے افراد جو کورونا سے صحتیاب ہو چکے ہوں اور انہیں شفایاب ہوئے 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ نہ گزرا ہو۔
ایسے مسافر جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی تو ان کےلیے لازمی ہو گا کہ وہ اپنے خرچ پر ہوٹل قرنطینہ کریں اور ساتویں دن ’پی سی آر‘ ٹیسٹ کرائیں۔
بیس میں سے گیارہ ممالک سے آنے والوں پر 30 مئی کو پابندی کے خاتمے کے بعد پاکستان سمیت نو ممالک جن میں ارجنٹائن، برازیل ، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ، ترکی، لبنان، مصر اور انڈیا شامل ہیں سے آنے والوں پر پابندی بدستور برقرار ہے۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا ہے کہ ’اس وقت میں مصر میں ہوں اور میں نے کورونا ویکسین اسٹرازائینکا لگوائی ہے۔ کیا میں 14 دن بحرین میں قیام کرنے کے بعد مملکت آسکتا ہوں اور مملکت آنے کے بعد مجھے لازمی قرنطینہ کرنا ہوگا؟
سوال کے جواب میں جوازات نے واضح طور پر کہا کہ ’کسی بھی شخص کےلیے سعودی عرب آنے کے لیے لازمی ہے کہ وہ مملکت آمد سے کم از کم 14 دن قبل ان ممالک ارجنٹائن، برازیل، انڈونیشیا، جنوبی افرایقہ، پاکستان، ترکی، لبنان، مصراورانڈیا میں نہ گیا ہو‘۔
جوازات کی جانب سے سوال کے جواب میں ممنوعہ فہرست میں شامل ممالک کے ناموں کے اندارج کے ساتھ اس مدت کا بھی تعین کیا گیا ہے جو 14 دن ہے ۔
یعنی پاکستان سے بھی وہ افراد جنہوں نے مملکت میں منظورشدہ ویکسین لگوائی ہوئی ہے وہ اگر دو ہفتے ان ممالک میں قیام کرتے ہیں جہاں سے مسافروں کے آنے پرپابندی نہیں تو انہیں ٹوئٹر پر جوازات کی جانب سے دیے گئے جواب کی روشنی میں مملکت آنے کی اجازت ہوگی۔