Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض مشرق وسطیٰ میں ایڈورٹائزنگ کا مرکز بنے گا، مارٹن سورل

اشتہاری مارکیٹنگ سروس انڈسٹری کا دل پہلے بیروت اور پھر دبئی تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
دنیا کی سب سے بڑی اشتہاری ایجنسی قائم کرنے والے تجربہ کار ایڈمین سر مارٹن سوریل نے کہا ہے کہ  ریاض شہر مشرق وسطیٰ میں اشتہاری صنعت کا دارالحکومت بننے والا ہے۔
عرب نیوزکے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں گزشتہ ہفتے سیاحتی بحالی کے سربراہ اجلاس کے موقع پر عرب نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے مارٹن سوریل نے کہاکہ آپ شاید یہ کہتے ہوں گے کہ اشتہاری مارکیٹنگ سروس انڈسٹری کا دل پہلے بیروت تھا اور پھر یہ دبئی منتقل ہو گیا اور اب یہ ریاض کی جانب بڑھ رہا ہے۔

مارٹن سوریل گزشتہ ہفتے سیاحتی بحالی کے سربراہ اجلاس پر بات کر رہے تھے۔ (فوٹو دی ٹائمز)

سوریل نے ' ڈبلیو پی پی' نامی کمپنی کی بنیاد 1985 میں رکھی تھی جو دنیا کا سب سے بڑا اشتہاری اور مواصلاتی گروپ بن چکی ہے۔ انہوں نے ڈبلیو پی پی کو چھوڑ دیا اور 'ایس 4 کیپٹل' کواس شعبے میں تیزی سے ترقی کرنے والا ڈیجیٹل اشتہاری کاروباربنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کو مجموعی حیثیت میں دیکھتے ہیں جس میں سعودی عرب ایک کلیدی حصہ ہے۔ سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ کاروبار کرنے کی خواہش رکھنے والی کمپنیوں کے لئے ریاض میں علاقائی ہیڈکوارٹر قائم کرنے پرحکومت کی جانب سے زور دینے کا وتیرہ موثر ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ 'ایس 4 کیپٹل' ریاض میں قیام کی دوڑمیں شامل ہوسکتا ہے تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ چیزیں کس طرح آگے بڑھتی ہیں۔
سوریل کے نئے کاروبار نے سعودی عرب میں اپنے کلائنٹس کو متوجہ کرلیا ہے جس میں نیوم اور القدیہ تفریحی شہر کے دو بڑے میگاپراجیکٹس پرکام شامل ہے۔

مشرق وسطیٰ کی مجموعی حیثیت میں سعودی عرب کلیدی حصہ ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ وژن 2030 کے مطابق تبدیلی کی حکمت عملی میں مملکت کے عزائم کا دائرہ اشتہاری کاروبار میں ان کے اپنے عزائم سے ملتا جلتا ہے۔
یہ ایسے عظیم اہداف ہیں جن تک رسائی کے لئے کارکردگی کے حوالے سے بہت دباو ہے۔ یہ بہت ہی پرعزم پروگرام ہے۔ میں بڑے بڑے اہداف متعین کرنے سے اتفاق کرتا ہوں۔
سوریل نے کہا کہ میں نے سعودی عرب میں سیاحت کے عظیم مواقع دیکھے ہیں۔میرے خیال میں سیاحت کا ابھی محض آغاز ہو رہا ہے ۔
سعودی وزیر  احمد الخطیب کی بات سن کر آپ کو احساس ہوگا کہ وہ تقریباً کورے کاغذ سے یہ کام اسی طرح شروع کر رہے ہیں جیسے ہم نے تین سال پہلے ایس فور میں کیا تھا۔
سوریل نے کہا کہ سعودی عرب میں سیاحت کے منصوبوں میں سب سے بڑا چیلنج انسانی سرمائے کی رکاوٹیں تھیں۔ اس حوالے سے حکمت عملی کے انتظام کے لئے مقامی افرادی قوت تیار کرنے کی غرض سے انہیں تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔
'نیوم' کے ساتھ آپ کو قدیم ثقافت ، تین مذاہب کے کراسنگ پوائنٹ اورمشرق و مغرب کی قربت کے فوائد حاصل ہیں۔
سعودی عرب میں روایات و ثقافت ، سمندر ، پہاڑ اورا سکیئنگ سب کچھ موجودہے۔ اس کے نتیجے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی لیکن وہی بات کہ مسئلہ انسانی سرمائے کا ہے۔

وژن 2030 کے مطابق مملکت کے عزائم کا دائرہ اشتہاری کاروبار میں ہے۔(فوٹو العربیہ)

ایس 4 کیپٹل کا زیادہ تر موجودہ کاروبار امریکہ میں ہے لیکن سورل کے ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں توسیع کے بڑے منصوبے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فی الوقت عالمی منڈی میں ڈیجیٹل اشتہارات کا حصہ50 فیصد ہے جو آئندہ پانچ سال میں بڑھ کر 70 فیصد ہوجائے گا۔
سوریل نے حال ہی میں ایس 4 کیپٹل کے منافع کی پیش گوئی کو اپ گریڈ کیا۔ انہو ں نے کہا کہ امسال منافع میں 30 فیصد اضافے کاامکان ہے، مارکیٹوں کو تقریباً90 کروڑ ڈالر کی آمدنی میں15کروڑ ڈالر منافع کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ سوریل نے بدانتظامی کے الزامات کے بعد 'ڈبلیو پی پی ' کمپنی کو چھوڑ دیا تھا۔ ان الزامات کی انہوں نے بار ہا تردید کی۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سب 'ذاتی دشمنی'کا شاخسانہ ہے ۔ وہ جس کمپنی کو 30سال تک چلاتے رہے، اسی کمپنی سے آج بھی شیئر ایوارڈز کی عدم ادائیگی کے معاملے میں ان کا تنازع چل رہاہے۔

شیئر: