ایپل کی نئی پرائیویسی پالیسی جو کاروباری دنیا کو ’ہلا سکتی ہے‘
ماہرین کا خیال ہے کہ تین میں سے صرف ایک صارف ہی ڈیٹا جمع کرنے کی اجازت دے گا۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم میں پرائیویسی کنٹرول کے حوالے سے نئی اپ ڈیٹ شروع کر رہی ہے جس کا مقصد ڈیجیٹل اشتہارات چلانے والوں کو آئی فون صارفین کو ٹریک کرنے سے روکنا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایپل کے ایک ارب سے زائد آئی فون صارفین کے لیے اس کا مطلب کچھ ایپس میں ایک نیا پاپ اپ نوٹیفکشین ہے، جو آپ کا ڈیٹا استعمال کرنے سے پہلے اجازت طلب کرے گا۔ ایپل سمجھتا ہے کہ یہ ڈیٹا تھرڈ پارٹی ایپس اور ویب سائٹس آپ کے براؤزنگ کے مشاغل کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
انڈسٹری کے ماہرین کے مطابق اگر آئی فون صارفین ڈیٹا جمع کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہیں تو یہ ضوابط کاروبار کے لیے تقریباً 100 ارب ڈالر کی موبائل ایڈورٹائزنگ مارکیٹ میں ہلا دینے والی تبدیلیاں لے آئیں گے۔
ایپل کیا کر رہا ہے؟
ایپل ایسے ایپ ڈویلپرز سے جو آئی فون صارفین کا ڈیٹا ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، چاہتا ہے کہ وہ ایک ایسا پاپ اپ پیغام دکھائے جس میں لکھا ہو کہ ’ایپ آپ کی تمام ایپس اور دوسری کمپنیوں کی ویب سائٹس کو ٹریک کرنے کی اجازت چاہتی ہے۔‘
اس کے ساتھ پیغام میں ایپ ڈویلپر کی جانب سے یہ وضاحت بھی شامل ہو کہ اجازت کیوں مانگی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے بعض موبائل ایڈورٹائزنگ ماہرین کا خیال ہے کہ تین میں سے صرف ایک صارف ہی ڈیٹا جمع کرنے کی اجازت دے گا۔
خیال رہے کہ آئی فون صارفین کے پاس اپنے فون کی پرائیویسی سیٹنگز میں بھی ’ٹریکنگ‘ کا آپشن موجود ہے جس میں جا کر وہ تمام ایپس کی ٹریکنگ میں سے نکل سکتے ہیں اور اپنی مرضی کی ایپس کو اجازت بھی دے سکتے ہیں۔
ایپ ڈویلپرز اور اشتہارات کے کاروبار کو کیا نقصان ہوگا؟
ایپ ڈویلپرز اور اشتہارات کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اگر زیادہ آئی فون صارفین ٹریکنگ سے باہر ہوتے ہیں تو یہ اشتہارات کو کم موثر بنا دے گا۔
اشتہارات کی صنعت نے طویل عرصے سے لوگوں کی ویب براؤزنگ کا ڈیٹا اکھٹا کیا ہے تاکہ ان کے حساب سے اشتہارات دکھا سکے۔ جیسے کپڑوں یا گاڑیوں کے جن میں صارفین کو دلچسپی ہو سکتی ہے۔
صارفین کا کم دیٹا برانڈز کی کم فروخت اور موبائل ایپس اور پبلشرز کے اشتہارات کے ریونیو میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
ایپل کے اس اقدام نے اس کا فیس بک سے تنازع بڑھا دیا ہے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کا چھوٹے کاروباروں پر اثر پڑے گا۔
ایپل نے یہ تبدیلی کیوں کی؟
اس تبدیلی کے حوالے سے ایپل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد اپنے گاہکوں کو ان کے ڈیٹا پر زیادہ کنٹرول دینا ہے تاکہ انہیں پتہ ہو کہ ان کا ڈیٹا جمع کر رہی ایپس اسے تھرڈ پارٹی کے ساتھ شیئر کر رہی ہیں۔