Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نابینا پن کیخلاف 'جنگ' میں سعودی عرب کا کردار اہم ہے

مشرق وسطیٰ میں بصارت کی بحالی میں تعاون کو دگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ (فوٹو زاویہ)
نابینا پن کے انسداد کی بین الاقوامی ایجنسی (آئی اے پی بی) کے مشرقی بحیرہ روم خطے کے سربراہ  ڈاکٹر عبدالعزیز الراجحی نے کہا ہے کہ سعودی عرب دنیا بھر میں نابینا پن کے خلاف 'جنگ' کے لئے سرگرم گروپوں کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
ڈاکٹر الرجحی نے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کو بتایا  ہےکہ انگلینڈ میں رجسٹرڈ غیر منافع بخش تنظیم آئی اے پی بی، علاقائی سربراہوں کے نمائندوں سمیت ٹرسٹیز بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔

آئی اے پی بی کنگ سلمان ریلیف سینٹر کے ساتھ  تعاون کی خواہاں ہے۔ (فوٹو سعودی گزٹ)

یہ تنظیم انسانی بینائی کے میدان میں کام کرنے والی تمام غیر منافع بخش تنظیموں کے لئے  سائبان ہے۔ اس میں سات علاقوں کے نمائندے شامل ہیں۔
ڈاکٹر عبدالعزیز نے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں عرب ممالک ،الجیریا کے استثناکے ساتھ، ایران ، افغانستان اور پاکستان سمیت کل 22 ممبر ممالک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاض کے کنگ خالد آئی سپیشلسٹ ہاسپٹل میں قائم آئی اے پی بی  کا علاقائی دفتر، خطے کے ممالک کے مابین تعاون میں اضافہ کرے گا نیزعلاج اور پرہیز کے حوالے مختلف خدمات کی سطح کو بہتر بنائے گا۔
ڈاکٹر الرجحی نے زور دے کرکہا کہ سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ اور ہسپتال کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تعاون سے ہسپتال فریم ورک میں فعال کردار ادا کرتا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر نابینا پن کی روک تھام میں مملکت کا کلیدی کردار رہا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ڈاکٹر الراجحی نے کہا کہ یہ دفتر ہسپتال میں ماہر کارکنوں کے ساتھ سرگرمیاں انجام دے گا جو امراض چشم کے ماہرین کے لئے تربیتی پروگراموں اور خطے کے سب سے بڑے میڈیکل ریسرچ پبلشروں میں سے ایک ہونے کے لئے جانا جاتا ہے۔
یہ دفتر تکنیکی، انتظامی اور طبی ٹیموں کے ذریعہ فراہم کردہ تربیت کے علاوہ مریضوں کی خدمات کو بہتر بنانے کی کوششوں میں تعاون کیلئے استعمال کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ مشرقی بحیرہ روم کے خطے کو خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں بصارت کی خرابی یا  نابینا پن کی وجوہ کے بارے میں ناکافی معلومات کے تناظر میں اپنے نمائندوں کی کوشش، کام اور تعاون کو دگنا کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر الراجحی نے مزید کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے ہررکن ریاست کی وزارت صحت کی طرف سے نابینا پن سے بچاو کے پروگراموں کے نمائندوں کے تعاون سے زیادہ سے زیادہ درست معلومات جمع کرنے کی ضرورت ہے۔
علاقائی دفتر سال میں دو مرتبہ ورکشاپ کی میزبانی اور عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے تعاون سے خطے سے متعلق موضوعات کے انتخاب کی روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی اے پی بی کا اگلا قدم دور درازعلاقوں کے لئے آفتھلمالوجی کے تربیتی پروگرام تیار کرنا اور خطے کے تمام ممالک کے لئے میٹنگ کے ایک مرکز کے طور پر ہسپتال میں ہفتہ وار بات چیت کا آغاز کرنا ہے۔
ڈاکٹر الراجحی نے کہا کہ طبی عملے کے دوروں کے ذریعے ہی علم پھیلے گا جس میں کنگ خالد آئی سپیشلسٹ ہاسپٹل کے ڈاکٹروں اور آپٹومیٹرسٹس کے ان ممالک کے دورے شامل ہیں جہاں مقامی عملے کوتربیت کی ضرورت ہے۔

وزارت صحت کی طرف سے نابینا پن سے بچاو کے پروگراموں میں تعاون جاری ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ڈاکٹر الراجحی نے کہا کہ نابینا پن کے انسداد کی بین الاقوامی ایجنسی، علاقائی دفتر، مرکز اور ہسپتال کے مابین شراکت پیدا کرنے کے لئے کنگ سلمان ہیومینی ٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف)کے ساتھ باہمی تعاون کا خواہاں ہے تاکہ اگر ضروری ہو تورکن ممالک کو امدادی اور تربیتی خدمات فراہم کی جا سکیں۔
قبل ازیں 2006  میں عالمی ادارہ صحت کی عالمی صحت اسمبلی نے سعودی وفد کے اقدام پر مبنی، مستقبل کے کاموں کے لئے اپنے سٹریٹجک منصوبوں اور ترجیحات میں نابینا پن کی روک تھام کو شامل کرنے پر اتفاق کیا۔
اس مہم کو اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل ہونے میں 18 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگا۔
انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی کو فروغ دینے میں مملکت کا  کلیدی کردار ہے جوعلاقائی اور بین الاقوامی سطح پر نابینا پن کی روک تھام میں سعودی عرب کی کاوشوں کی عکاسی کرتا ہے۔
 

شیئر: