Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت کی اجازت کے بغیر‘ ادویات کی خریداری، گوتم گمبھیر مشکل میں

سیاست دان بغیر اجازت ادویات کے بڑے سٹاک کیسے خرید سکتے ہیں۔ (فوٹو : این ڈی ٹی وی)
کرکٹ سے سیاست میں قدم رکھنے والے گوتم گمبھیر مشکل میں پڑ گئے ہیں ان کی فاؤنڈیشن پر کورونا وائرس کی ادویات غیر قانونی طور پر تقسیم کرنے کا الزام ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی ادویات کی غیر قانونی تقسیم کے حوالے سے کچھ دنوں سے خبریں گردش میں تھیں تاہم گوتم گمبھیر کی جانب سے کی جانے والی ایک ٹویٹ نے معاملے کو دہلی ہائی کورٹ پہنچا دیا ہے۔
ڈرگ کنٹرول دہلی نے عدالت کو بتایا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی گوتم گمبھیر کی فاؤنڈیشن نے حکومت کی اجازت کے بغیر کورونا کی ادویات خریدیں اور عوام میں تقسیم بھی کیں۔
دوسری جانب گوتم گمبھیر اپنے موقف پر قائم ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا کہ’میں خود ایک انسان ہوں اور ایسی کوئی بھی چیز جو انسانیت پر اثرانداز ہو رہی ہے، اس کا اثر مجھ پر بھی ہوتا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا وہ کریں گے۔‘
ڈرگ کنٹرولر نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ’گوتم گمبھیر فاؤنڈیشن کو کورونا کے مریضوں میں بغیر لائسنس کے فیبی فلو جیسی ادویات تقیسم کرنے پر قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس سے قبل عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے پروین کمار نے بھی کچھ ایسا ہی کیا تھا۔

گوتم گمبھیر کرکٹ سے سیاست کی طرف آئے اور رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

ڈرگ کنٹرولر کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات سے پتہ چلا کہ فیبی فلو اور آکسیجن ان دونوں نے مفت تقسیم کی تھی لیکن ان کے پاس نہ تو خریداری اور نہ ہی تقسیم کا لائسنس موجود تھا، لہٰذا دونوں کو منشیات اور کاسمیٹکس ایکٹ کے سیکشن 18 کے تحت خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔
اس جرم کی سزا پانچ سال قید ہے۔ منشیات کنٹرولر نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ فاؤنڈیشن کے خلاف فوری کارروائی  کی جائے گی۔
ہرودیا فاؤنڈیشن کے چیئرپرسن دیپک سنگھ نے اس حوالے سے سوال اٹھایا ہے کہ سیاست دان بغیر اجازت ادویات کے بڑے سٹاک کیسے خرید سکتے ہیں۔
ہائی کورٹ اس درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس کی اگلی سماعت 29 جولائی کو ہو گی۔

شیئر: