سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے کہا ہے کہ اس نے فنڈ کی توسیع میں مدد دینے کے لیے نائب گورنر کے دو عہدے تشکیل دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پی آئی ایف نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ترکی النویصر جو بین الاقوامی سرمایہ کاری ڈویژن کے سربراہ ہیں اور یزید الحمید جو مینا انویسٹمنٹ ڈویژن کی قیادت کرتے ہیں اپنی موجودہ ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ نائب گورنر کے فرائض بھی نبھائیں گے۔
مزید پڑھیں
-
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی پہلی سعودی خاتون مشیر’رانیا نشار‘Node ID: 526831
-
’آرامکو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے مزید حصص فروخت کر سکتا ہے‘Node ID: 536461
پی آئی ایف نے کہا کہ حالیہ رپورٹنگ ڈھانچے میں گورنر ياسر الرميان اور نہ ہی فنڈ کے کاروباری اکائیوں کے موجودہ ڈھانچے میں کوئی تبدیلی ہو گی۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کا مقصد 2025 تک 1.07 ٹریلین ڈالر سے زائد کے زیر انتظام اثاثوں تک پہنچنا ہے جبکہ اسی عرصے میں مقامی معیشت میں سالانہ 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجلس انتظامیہ کے سربراہ بھی ہیں 2021 سے 2025 کے لیے فنڈ کی نئی حکمت عملی پیش کی ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی حکمت عملی کا مقصد سعودی وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل ہے۔ یہ کام فنڈ کے اثاثے بڑھا کر نئے شعبے متعارف کراکر سٹراٹیجک اقتصادی شراکتیں قائم کرکے اور نالج ٹیکنالوجی کو سعودی عرب کا حصہ بناکر حاصل کیے جائیں گے۔
اس سے سعودی عرب میں اقتصادی تنوع اور ترقیاتی کوششوں کے استحکام میں مدد ملے گی۔ یہ سعودی عرب کو بین الاقوامی سطح پر پسندیدہ ترین سرمایہ کاری شریک بنانے کی مضبوط پوزیشن دلائے گا۔
سعودی عرب نے پی آئی ایف کے زیراہتمام آئندہ پانچ سال کے اقتصادی منصوبے کے اعلان کے ساتھ ویژن 2030 کی حکمت عملی کی بلندی پر قدم رکھا ہے۔‘
پی آئی ایف نے اگلے پانچ سالوں میں ہر سال 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی رقم ہے اور مملکت کی جی ڈی پی کے پانچ فیصد کے برابر ہے۔
اس کے علاوہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کے ذریعے جن میں اس کے حصص ہیں، تیل پر انحصار نہ کرنے والی جی ڈی پی میں 320 ارب ڈالر شامل کرے گی اور 2025 کے آخر تک مملکت میں 18 لاکھ نوکریاں پیدا کرے گی، جن کی اشد ضرورت ہے۔