Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آرامکو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے مزید حصص فروخت کر سکتا ہے‘

محمد بن سلمان کے مطابق 'پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2025 تک اپنی سرمایہ کاری 4 کھرب ڈالر تک پہنچانے کا پروگرام بنایا ہے' (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس کے شرکا کو بتایا کہ '2019 میں حصص کی ابتدائی تاریخی عوامی پیش کش کے بعد دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی سعودی آرامکو مزید حصص فروخت کے لیے پیش کر سکتی ہے۔'
عرب نیوز کے مطابق ولی عہد نے جمعرات کو فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کہا کہ 'اس سے حاصل ہونے والی رقم پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو مہیا کی جائے گی اور سعودی شہریوں کی بہتری کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر دوبارہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔'

 

انہوں نے آرامکو کی دوسری ممکنہ آئی پی او کے حجم کے بارے میں کوئی عندیہ نہیں دیا، اور نہ ہی یہ کہ ان حصص کو مقامی یا بین الاقوامی سٹاک مارکیٹوں میں پیش کیا جائے گا۔ آرامکو فی الحال ریاض تداول ایکسچینج میں رجسٹرڈ ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 'انویسٹمنٹ فنڈ کے بہت سے اثاثوں کا کوئی حساب نہیں۔ نیوم، ریڈ سی پروجیکٹ اور القدیہ پروجیکٹ وغیرہ کو مثال کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔
 'پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2025 تک اپنی سرمایہ کاری چار کھرب ڈالر تک پہنچانے کا پروگرام بنایا ہے۔ گرین ریاض پروگرام‘ کی بدولت ریاض کا درجہ حرارت چار سینٹی گریڈ تک آجائے گا۔ ریاض کا بنیادی ڈھانچہ جدید تر ہوگا اور وہاں زندگی کا معیار بلند ہوگا۔'
محمد بن سلمان نے کہا کہ 'وہ بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظر میں نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں۔'

محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ' گرین ریاض پروگرام‘ کی بدولت ریاض کا درجہ حرارت چار سینٹی گریڈ تک آجائے گا (فوٹو: اے ایف پی)

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرومیان، جو کہ آرامکو کے چیئرمین بھی ہیں، نے حال ہی میں کہا تھا کہ 'اگر مارکیٹ کے حالات اچھے ہوئے تو آئل کمپنی مزید حصص فروخت کر سکتی ہے۔'
انہوں نے آرامکو کے دیگر اثاثوں کی فروخت یا علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری کے امکان کو بھی برقرار رکھا، جیسا کہ دیگر علاقائی توانائی کی کمپنیوں نے کیا ہے۔

شیئر: