Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی میں بدترین کارروائی، گالم گلوچ، کتابیں پھینکی گئیں

قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین کے شدید شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
منگل کو قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی تقریر کے دوران وفاقی وزرا سمیت پی ٹی آئی کے ارکان سیٹیاں اور ڈیسک پر بجٹ کتاب بجانے میں مصروف رہے۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ’ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپوزیشن لیڈر بات کرے تو اس میں خلل ڈالا جائے۔‘
اجلاس کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں جھڑپ بھی ہوئی۔ پی ٹی آئی کے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے مسلم لیگ کے رکن شیخ روحیل اصغر کو کتاب دے ماری۔
اس دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں گتھم گتھا ہو گئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت وفاقی وزرا بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی کی۔ سپیکر نے ارکان اسمبلی کو ویڈیوز بنانے سے روک دیا۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے انہیں گھیرے رکھا جبکہ حکومتی ارکان ان کے خطاب میں مسلسل خلل ڈالتے رہے۔ 
ہنگامہ آرائی کے دوران قومی اسمبلی کے سارجنٹس ارکان میں بیچ بچاؤ کراتے رہے۔ اس دوران بجٹ دستاویزات لگنے سے ایک سارجنٹ زخمی بھی ہوگئے۔

بجٹ دستاویزات لگنے سے کئی ارکان زخمی 

قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران بجٹ دستاویزات لگنے سے کئی ارکان زخمی بھی ہوگئے۔

بجٹ دستاویزات لگنے سے پی ٹی آئی کی رکن ملیکہ بخاری زخمی ہوگئیں (فوٹو: سکرین گریب)

ایوان میں جب مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان ایک دوسرے کو بجٹ کی کاپیاں مار رہے تھے تو اس دوران پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری کی آنکھ زخمی ہو گئی۔
پی ٹی آئی کے رکن فہیم خان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ کے ارکان کی جانب سے بجٹ دستاویزات پھینکنے سے ان کی انگلی زخمی ہوگئی۔‘

پی ٹی آئی نے ایوان میں غنڈہ گردی اور گالم گلوچ کی: شہباز شریف 

قومی اسمبلی میں شور شرابے میں تقریر کرنے کے بعد شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنا بیان جاری کیا۔ بیان میں حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’آج پوری قوم نے ٹی وی سکرینز پر دیکھا کہ کس طرح حکمران جماعت ایوان میں غنڈہ گردی اور گالم گلوچ کا مظاہرہ کیا۔‘
سپیکر اسد قیصر اس موقع پر بار بار حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کو خاموش ہونے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایات کرتے رہے۔
یاد رہے کہ پیر کو بھی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی جس پر سپیکر اسد قیصر نے اجلاس کی کارروائی 20 منٹ کے لیے ملتوی کر دی تھی لیکن دوبارہ کارروائی کا آغاز نہ ہوسکا۔
دوسری جانب اجلاس ملتوی ہونے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کیا۔

 

فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر قومی اسمبلی میں بنی ہوئی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رکن علی گوہر بلوچ حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ایوان میں لڑائی مسلم لیگ ن کے رکن علی گوہر بلوچ کے ان نعروں سے شروع ہوئی۔‘
فواد چوہدری کے مطابق ’ن لیگ کے ارکان نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائے طاق رکھ کر ننگی گالیاں دیں۔ اس پر پی ٹی آئی کے نوجوان ارکان جذباتی ہو گئے اور پھر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔‘

شیئر: