Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عبدالقادر بلوچ اور ثنا اللہ زہری کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ

جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ن لیگ دور حکومت میں وفاقی وزیر رہ چکے ہیں (فوٹو: اردو نیوز)
بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری اور سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ثنا اللہ زہری کا کہنا ہے کہ ’شمولیت کا باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں کوئٹہ یا خضدار میں جلسہ عام میں کیا جائے گا۔‘
نواب ثناء اللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ نے منگل کو کوئٹہ میں ہم خیال سیاسی و قبائلی رفقا کا مشاورتی اجلاس طلب کر رکھا تھا۔
اجلاس میں انہوں نے اپنے ساتھیوں سے سیاسی مستقبل سے متعلق رائے مانگی۔ سینکڑوں کی تعداد میں شرکا نے کھڑے ہو کر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے فیصلے کی تائید کی اور جئے بھٹو کے نعرے لگائے۔
ثناء اللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ نے گذشتہ ہفتہ اسلام آباد میں سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی تھی جس میں پیپلز پارٹی کی قیادت نے انہیں باقاعدہ شمولیت کی دعوت دی۔ 
خیال رہے کہ دونوں رہنماؤں نے گذشتہ سال نومبر میں ن لیگ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ ثناء اللہ زہری دسمبر 2015 سے جنوری 2018 تک بلوچستان میں ن لیگ کی مخلوط حکومت کے وزیراعلیٰ جبکہ عبدالقادر بلوچ 2013 سے 2018 تک وزیراعظم میاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کے رکن رہے۔
دونوں رہنماؤں نے ن لیگ سے ناراضی کی وجوہات 25 اکتوبر 2020 کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے میں بی این پی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ سردار اختر مینگل سے قبائلی دشمنی کے سبب ثناء اللہ زہری کو شرکت سے روکنے اور میاں نوازشریف کی فوج پر تنقید بتائی تھیں۔
بیرون ملک موجود ثناء اللہ زہری نے منگل کو کوئٹہ میں ویڈیو لنک کے ذریعے مشاورتی اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پیپلزپارٹی شروع دن سے ان کے ساتھ رابطے میں تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کا دعوت دینے پر مشکور ہوں۔ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ شمولیتی جلسہ کوئٹہ میں رکھیں یا پھر خضدار میں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ ڈرائنگ روم میں فیصلے کرتے ہیں، ہم عوامی لوگ ہیں، اپنے لوگوں کو اہمیت دیتے ہیں اور ان کی مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں۔ ہم اپنی سیاسی جماعت بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس حوالے سے سوچ بھی رہے تھے۔‘
ثناء اللہ زہری نے اپنی سابق جماعت ن لیگ کی قیادت کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف نے ہمیں دھوکہ دیا، ان کی فطرت میں وفا نہیں۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے امید ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی عزت دیں گے۔‘

پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے رہنماؤں نے نواز شریف کی فوج پر تنقید کو ن لیگ چھوڑنے کی وجہ بتایا تھا (فوٹو: اردو نیوز)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ن لیگ نے ہماری توہین کی، آصف زرداری کو کہا کہ عزت دیں گے اور اپنی بھی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پیپلز پارٹی میں غیر مشروط طور پر شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے مگر پوزیشن چاہتے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’باپ پارٹی میں جانے اور چیف ایگزیکٹو بننے کی پیش کش تھی لیکن ہم نے رد کردی۔‘
عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹم بم اور متفقہ آئین بنایا، انڈیا سے پانچ ہزار مربع میل زمین واپس لی اور جمہوریت کے لیے پھانسی چڑھے، بے نظیر بھٹو نے میثاق جمہوریت کیا۔‘
اس سے قبل کوئٹہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے نومنتخب صوبائی صدر میر چنگیز جمالی نے بھی تصدیق کی کہ ’سابق وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور سابق گورنر بلوچستان عبدالقادر بلوچ آئندہ ہفتے تک ہما ری پارٹی میں شامل ہو جائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آنے والے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی مرکز اور بلو چستان میں حکومتیں بنائے گی۔‘

شیئر: