Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلاول بھٹو: ’شکست پر ن لیگ کا ردِعمل بچگانہ ہے، ہار ماننا سیکھیں‘

مریم نواز نے این اے 249 کے نتائج روکنے کا مطالبہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’کراچی کے ضمنی الیکشن میں شکست پر مسلم لیگ ن کا ردِعمل انتہائی بچگانہ ہے اور اس کا نقصان اسی کو ہوگا۔‘
جمعے کو کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کو تاریخی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی نے ایک تیر سے شیر، بلے، پتنگ اور ڈولفن سمیت کئی شکار کیے ہیں۔‘
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی ہم پر دھاندلی کے الزامات لگا رہا ہے تو ثابت کرے۔ مسلم لیگ ن کو ہار ماننا سیکھنا چاہیے۔‘
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’جو جماعت مکمل سلیکٹڈ ہے وہ اب ہمیں لیکچر دے گی۔‘
’شاہ خاقان عباسی آر او آفس میں موجود تھے اور اپنی ہار دیکھ رہے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر الیکشن میں مسلم لیگ ن کامیاب ہوتی تو وہ فون کر کے شہباز شریف کو مبارک باد دیتے۔‘

ن لیگ اور پی ٹی آئی نے کراچی کے ضمنی الیکشن کے نتائج مسترد کر دیے

دوسری جانب کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی کامیابی نے ثابت کیا ہے کہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ’اس الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، اس کے رزلٹ کو مسترد کرتے ہیں۔‘ 
خرم شیر زمان نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نااہل ہے، شفاف الیکشن نہیں کرا سکا۔
’ہمیں فارم 45 نہیں ملے۔ اگر الیکشن کمیشن نے ایسی ہی دو نمبری سے انتخابات کروانے ہیں تو انتخابات کی ضرورت نہیں۔ ہم دن رات کام کریں اور اتنا پیسہ لگائے لیکن رزلٹ وہ آئے جو حیران کن ہوں۔‘
پنجاب کے وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے حکومتی اثر رسوخ استعمال کیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’این اے 249 کا ضمنی الیکشن درحقیقت صاف، شفاف الیکشن کا انعقاد کرانے کے ذمہ دار ادارے پر بہت سے سوالیہ نشان چھوڑتا ہے۔‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کیا ’مسلم لیگ ن سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکش چوری ہوا۔ الیکشن کمیشن متنازع ترین الیکشن کےنتائج روکے، مسلم لیگ ن بہت جلد دوبارہ واپس آئے گی۔ ووٹ کو عزت مل رہی ہے اور مل کر رہے گی‘۔
جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی الیکشن میں کامیابی پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا کہ ’ایک تیر سے اتنے شکار، یہ شہر کراچی کس کا ہے؟ بھٹو کا!‘
بلاول بھٹو زرداری نے اس ٹویٹ کے ساتھ غیر حتمی نتائج کا فارم بھی شیئر کیا۔
کراچی کے حلقہ این اے 249 میں جمعرات کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آیا اور ووٹوں کی گنتی کے دوران دونوں ہی جماعتیں حلقے میں اپنے امیدواروں کی برتری کا دعویٰ کرتی رہیں۔ 
تاہم الیکشن کمیشن کی جانب فارم 47 کے تحت مرتب کیے گئے حلقے کے تمام 276 پولنگ سٹیشن کے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل نے 16 ہزار 156 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر، تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار 11 ہزار 125 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر، پاک سر زمین پارٹی کے امیدوار نو ہزار 227 ووٹ لیکر چوتھے نمبر پر جب کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف آٹھ ہزار 922 ووٹ لیکر پانچویں نمبر پر رہے۔

شیئر: