نئے انفرسٹریکچر فنڈ کے اجرا کی تیاری
نئے فنڈ کا سرمایہ ’کئی بلین ریال تک پہنچ سکتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی نیشنل ڈویلمپنٹ فنڈ مملکت میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو ہدف بناتے ہوئے ایک نیا فنڈ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
اشرق بزنس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نئے فنڈ کا سرمایہ ’کئی بلین ریال تک پہنچ سکتا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق سعودی نیشنل ڈویلمپنٹ فنڈ کے نائب چیئرمین محمد بن مازید التوئیجری نے فروری میں کہا تھا کہ مملکت نے ایک انفراسٹرکچر فنڈ کے اجرا پر کام شروع کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےمعیشت کو متنوع بنانے اور پائیدار ترقی کی سپورٹ میں پرائیویٹ سیکٹرکے ساتھ مارچ میں 12 ٹریلین ریال کے فروغ شراکت پروگرام ’شریک‘ کا آغاز کیا تھا۔
اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے سرکاری اور نجی شعبوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نجی شعبہ مملکت کی پائیدار اہم معیشت کی تشکیل میں اصل شریک ہے۔ سعودی حکومت شراکت کے نئے دور میں قدم رکھنے کے لیے اپنا کردارادا کرے گی۔‘
محمد بن سلمان نے کہا کہ تھا ’شریک‘ پروگرام کا آغاز سعودی وژن 2030 پر عمل درآمد کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ پروگرام 2030 کے آخر تک سعودی معیشت میں پانچ ٹریلین ریال تک کا ملکی سرمایہ لگائے گا۔ یہ طویل المیعاد سرمایہ کاری ہو گی۔ اس کے پہلو بہ پہلو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بھی تین ٹریلین ریال کی سرمایہ کاری کرے گا۔
سعودی ولی عہد نے کہا تھا کہ ’مزید چار ٹریلین ریال نیشنل انویسٹمنٹ سٹراٹیجک کے تحت لگائے جائیں گے۔ اس میں سرکاری اخراجات والے 10 ٹریلین ریال شامل نہیں ہوں گے۔ مزید پانچ ٹریلین ریال کے لگ بھگ پبلک سیکٹر لگائے گا۔ اس طرح 2030 تک اندرون ملک 27 ٹریلین ریال (7 ٹریلین ڈالر) کی مجموعی سرمایہ کاری ہو گی۔‘
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’اس حکمت عملی کی بدولت روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے جبکہ 2030 کی آمد تک قومی معیشت میں پرائیویٹ سیکٹر کا حصہ 65 فیصد تک پہنچ جائے گا۔‘
محمد بن سلمان نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت کا پروگرام حصے داری کے طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس سے قومی معیشت کو فروغ ملے گا۔ معاشرے کے تمام طبقوں کو فوائد حاصل ہوں گے۔ بڑی کمپنیوں کو زبردست مواقع ملیں گے۔ طویل المیعاد ترغیبات حاصل ہوں گی اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی ہدایت پر وطن عزیز کی ترقی میں شراکت کو فروغ حاصل ہو گا۔