Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انخلا سے پہلے افغان مترجمین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا، امریکہ

غیر ملکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو طالبان کی جانب سے انتقامی حملوں کا خطرہ ہے۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی حکوت کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا مکمل ہونے سے پہلے غیر محفوظ افغان مترجمین کے گروپ کو ملک سے باہر محفوظ مقام پر پہنچا دیا جائے گا جہاں سے وہ امریکی ویزہ لینے کا عمل مکمل کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی عہدیدار نے جمعرات کے روز کہا کہ مترجمین کے اس گروپ میں شامل تمام افراد افغان شہری ہیں جنہوں نے ویزہ حاصل کرنے کا عمل پہلے سے ہی شروع کیا ہوا تھا۔
تاہم عہدیدار نے اس حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیں کہ ان مترجمین کو کس محفوظ مقام پر پہنچایا جائے گا۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر مزید افراد کو محفوظ مقام پر پہنچانے اور منتقلی کے حوالے سے مزید آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے۔
صدر جو بائیڈن کی حکومت کے اس فیصلے سے افغانستان میں بحران کی کیفیت  پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔  
افغان صدر اشرف غنی کی صدر جو بائیڈن سے ملاقات جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں متوقع ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جائے گی کہ امریکی انخلا کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات موجود ہیں۔
اشرف غنی اور جو بائیڈن کے درمیان ملاقات ایسے موقع پر ہو رہی ہے جب طالبان ملک کے مختلف حصوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں، جس سے امریکی کانگریس میں افغان مترجمین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغان مترجمین کو طالبان کی جانب سے انتقامی حملوں کے خطرے کا سامنا ہے۔
امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا کا عمل آئندہ چند ہفتوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

شیئر: