جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا میں حزب اختلاف کے ہزاروں کارکنوں نے کورونا ویکسین لگوانے کی مہم تیز کرنے کے لیے ریلی نکالی۔
خیال رہے جنوبی افریقہ براعظم افریقہ کے کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پانچ کروڑ 90 لاکھ آبادی والے جنوبی افریقہ میں اب تک صرف چار فیصد سے بھی کم آبادی کو ویکسین لگائی گئی ہے۔
مظاہرین نے ریگولیٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید ویکسینز کی منظوری دیں اور ویکسینیشن کے عمل کو تیز کریں تاکہ لوگ واپس کاموں پر جا سکیں اور معیشت چلے۔
بائیں بازو کی معاشی آزادی سے متعلق فریڈم فائٹرز (ای ایف ایف) کے رہنما جولیس ملیما نے پریٹوریا میں 25 سو سے زائد حامیوں کو بتایا کہ ’ہمارا ایجنڈہ آسان ہے، ہمارے لوگوں کو ویکسین دیں، ہم اپنی معیشت کھولنا چاہتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ خطے میں کورونا وائرس سے بدترین متاثرہ ملک ہے جہاں 18 لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں اور 59 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ زیادہ تر بزرگ افراد اور صحت کے عملے کو ویکسین لگی ہے۔
اس اجتماع کو ممکنہ طور پر وائرس کے بہت تیز رفتار پھیلاؤ کا سبب بن سکنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ ای ایف ایف کے حمایتیوں نے مزید ویکسینز کی منظوری کے مطالبے کے لیے طبی مصنوعات کے ریگولیٹر کے دفاتر تک مارچ کیا۔