پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ماس ویکسینیشن مرکز پر بیرون ملک بالخصوص سعودی عرب جانے کے خواہش مند افراد کی بڑی تعداد فائز ویکسین لگوانے کے لیے جمع ہو گئی جس کے باعث وہاں شدید بدنظمی پیدا ہو گئی۔
فاطمہ جناح پارک کے ویکسینیشن مرکز میں خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بیشتر اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں ویکسین لگوانے کے خواہش مند افراد پہنچے۔ ہر کسی کی خواہش تھی کہ اس جلد از جلد ویکسین لگوائی جائے تاہم اچانک اتنی بڑی تعداد کے باعث انتظامات ناکافی پڑ گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔
اسی دوران اوورسیز افراد نے دھکم پیل میں ویکسین مرکز کا مرکزی دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوگئے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا ویکسین لینے کے بعد انفلونزا ویکسین لگوا سکتے ہیں؟Node ID: 578156
انتطامیہ کی جانب سے صورت حال کو قابو کرنے کی کوششیں کافی دیر بعد جا کر کامیاب ہوئیں اس کے باوجود ویکسین مرکز کے باہر انتطار کرنے والے مطمئن نظر نہیں آئے۔
اس موقع پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں نے انتطامیہ کو صورت حال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ ٹوکن سسٹم اچھا نہیں ہے جس وجہ سے بے یقینی کی صورت حال ہے۔ جو انتظار کر رہے ہیں وہ انتظار ہی کرتے رہ جاتے ہیں جبکہ زور زبردستی کرنے والوں کو ٹوکن مل جاتے ہیں۔‘
ویکسین لگوانے کے خواہش مند افراد کی بڑی تعداد کا تعلق خیبر پختونخوا کے اضلاع پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، سوات، بشام، کوہستان جبکہ پنجاب کے اضلاع چکوال، جہلم، فیصل آباد اور دیگر علاقوں سے ہے۔ ان میں سے بیشتر افراد سعودی عرب واپس جانے کے خواہش مند ہیں۔
اردو نیوز سے گفتگو میں کالام سے آئے ہوئے سید رسول نے کہا کہ ’میں آٹھ ماہ پہلے سعودی عرب سے آیا تھا۔ سفری پابندیوں کے باعث بار بار چھٹی میں توسیع کرائی۔ اب واپس جانے کے لیے ویکسین شرط ہے لیکن یہاں پر نظام اچھا نہیں ہے۔ دس دس لوگوں کو ٹوکن دیتے ہیں جبکہ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر گیٹ پر ہی ٹوکن ملنا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہے۔‘
