انور اقبال نے کئی اردو اور سندھی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کو شہرت ’شمع‘ نامی ڈرامے کے کردار ’نانا کی جان قمرو‘ کے کردار سے ملی۔
انور اقبال نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا جبکہ 1976 میں وہ اداکاری کی طرف آئے اور جلد ہی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انور اقبال نے بلوچی زبان کی پہلی فلم بنائی جس کا نام ’حمل و ماہ گنج‘ تھا اور اس میں اداکار بھی کی تھی۔
انور اقبال اردو کی کچھ فلموں میں بھی کام کیا۔ ان کے مشہور ڈراموں میں آخری چٹان، شاہین، خرمن، بابر، عشق پیچہ، رشتہ انجانے سے، حنا کی خوشبو، پل صراط، دوستیں جو پیار سمیت بعض دوسرے شامل ہیں۔
80 اور 90 کی دہائی میں انہوں نے کئی ڈراموں میں کام کیا۔ پچھلے چند سال وہ شوبز سے دور تھے۔
چند روز قبل ان کی ہسپتال میں لی گئی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس پر انہوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا۔
’میں اپنے چاہنے والوں، میڈیا اور دوستوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے صحت یابی کے لیے دعا کی، تاہم کچھ لوگوں کی جانب سے مایوسی بھی ہوئی اجازت کے بغیر ہسپتال میں تصویر لی گئی جس کو وائرل کیا گیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس سے ہماری پرائیویسی پر اثر پڑا ہے۔‘