واضح رہے کہ اس سے پہلے سعودی عرب میں صحت کے حکام نے کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے 12 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو شامل کرنے کے لیے ویکسینیشن مہم کو بڑھایا تھا۔
سعودی عرب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ چھ ہزار 572 پی سی آر ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد ملک میں کیے جانے والے ان ٹیسٹوں کی مجموعی تعداد دو کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے۔
مملکت میں قائم ٹیسٹنگ اور ٹریٹمنٹ مراکز نے کورونا کی عالمی وبا کے پھیلنے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد سے نمٹ چکے ہیں۔
یہ مراکز ان لوگوں کے لیے کورونا ٹیسٹ مہیا کرتے ہیں جو صرف اور صرف ہلکی علامات ظاہر نہیں کرتے ہیں یا یقین رکھتے ہیں کہ وہ کسی ایسے شخص سے رابطہ میں آئے ہیں جو کورونا سے متاثرہ ہے۔
ٹیٹم مین کلینکس کورونا وائرس کی علامات جیسے بخار، ذائقے اور بو کی کمی،سانس لینے میں دشواریوں کا علاج اور مشورے پیش کرتے ہیں۔
دونوں خدمات کے لیے اپوائنٹمنٹس وزارت صحت کی صحتی ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
سعودی عرب میں اب تک ایک کروڑ 79 لاکھ 55 ہزار 15 افراد کو کورونا ویکیسن کی خوراک دی جا چکی ہے جن میں 13 لاکھ 52 ہزار 555 افراد بزرگ ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک چار لاکھ 87 ہزار 592 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے چار لاکھ 67 ہزار 633 افراد شفایاب بھی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے جن میں سماجی فاصلے کا اصول انتہائی اہم ہے۔
سعودی عرب ان لوگوں پر سخت سزائیں عائد کر رہا ہے جو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قواعد وضوابط کا تمسخر اڑاتے ہیں۔
گرفتار افراد کے خلاف قانونی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا۔
جو لوگ قواعد کو توڑتے ہیں ان پر یا تو دو لاکھ ریال تک جرمانہ عائد ہوتا ہے، انہیں دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے یا دونوں جرمانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دوسری مرتبہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے میں دگنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس طرح کی خلاف ورزی کرنے والے غیر سعودیوں کو ملک بدری اور مملکت میں داخل ہونے پر مستقل پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔