Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور کے قتل پر 14سالہ لڑکی کو سزا

محمد انور سنہ 2014 سے امریکہ میں مقیم تھے۔ فوٹو عرب نیوز
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں گاڑی چوری کی واردات کے دوران پاکستانی ڈرائیور کو قتل کرنے والی چودہ سالہ لڑکی کو سات سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رواں سال مارچ میں دو نوجوان لڑکیوں نے فوڈ ڈیلور کرنے والی کمپنی ’اوبر ایٹس‘ کے ڈرائیور محمد انور سے گاڑی چھیننے کی کوشش کی تھی۔
جرم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے منگل کے روز 14 سالہ لڑکی کو سات سال قید کی سزا سنا دی ہے اور نوعمر قیدیوں کی جیل بھیج دیا۔
حادثے کے وقت ان لڑکیوں کی عمر 13 اور 15 سال تھی۔
66 سالہ محمد انور اپنے تین بچوں اور اہلیہ کے ساتھ امریکہ میں 2014 سے رہائش پذیر تھے۔ وہ واشنگٹن ڈی سی میں فوڈ ڈیلور کرنے والی ایک کمپنی کے ساتھ بطور ڈرائیور کام کرتے تھے۔
قتل میں ملوث دونوں لڑکیوں نے ڈرائیور سمیت گاڑی بھگانے کی کوشش کی تھی، اس دوران گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی جس سے محمد انور کی موت واقع ہوئی۔
دونوں لڑکیوں پر قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم  قانونی وجوہات کی بنیاد پر ان کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ چودہ سالہ لڑکی جس کی حادثے کے وقت عمر تیرہ سال تھی کو منگل کے روز عدالت نے زیادہ سے زیادہ سزا سنائی ہے۔ جبکہ 15 سالہ لڑکی کو بھی یہی سزا سنائی گئی ہے جس کی رہائی کے وقت عمر 21 سال ہوگی۔ 
واقعے کی آن لائن شیئر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محمد انور لڑکیوں سے گاڑی کا کنٹرول لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کہ اسی دوران ان میں سے ایک لڑکی گاڑی کو تیز رفتاری کے ساتھ بھگاتی ہے۔
تیز رفتاری کے باعث گاڑی لوہے کی ریلنگ کے ساتھ ٹکرا کر الٹ گئی تھی۔ دونوں لڑکیوں کو گاڑی میں سے باہر نکلتے ساتھ ہی علاقے میں موجود نیشنل گارڈز نے گرفتار کر لیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی کے ساتھ ہی فٹ پاتھ پر ایک شخص منہ کے بل ساکن حالت میں پڑا ہوا ہے۔
حکام کے مطابق محمد انور کی موت ہسپتال میں واقع ہوئی تھی۔ حادثے کے نتیجے میں ان کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں جبکہ سر پر شدید چوٹ آئی تھی۔

شیئر: