ممنون حسین پانچ برس تک پاکستان کے صدر رہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے سابق صدر ممنون حسین انتقال کرگئے ہیں۔
سابق صدر کے صاحبزادے ارسلان ممنون نے بدھ کو والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’وہ علالت کے باعث کراچی کے نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔‘
مسلم لیگ ن سندھ کے سیکریٹری اطلاعات کے مطابق ’سابق صدر ممنون حسین کی نماز جنازہ آج بروز جمعرات، بعد نماز عصر سلطان مسجد ڈی ایچ اے فیز 5 میں ادا کی جائے گی۔ بعد ازاں ان کی تدفین فیز 8 کے قبرستان میں ہوگی۔‘
2013 سے 2018 تک پاکستان کے صدر رہنے والے ممنون حسین کا تعلق کراچی سے تھا۔ ایوان صدر کے مکین بننے سے قبل وہ ملک کے جنوبی صوبے سندھ کے گورنر بھی رہے۔
ممنون حسین کو کینسر کا مرض لاحق تھا اور وہ 15 روز سے کراچی کے آغا خان ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
تقسیم برصغیر سے قبل آگرہ میں پیدا ہونے والے ممنون حسین نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ 1949 میں پاکستان ہجرت کی تھی۔
1963 میں کراچی یونیورسٹی سے کامرس میں گریجویشن کرنے والے ممنون حسین نے آئی بی اے کراچی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر کر رکھا تھا۔
ابتدا میں اپنے والد کے کاروبار کی دیکھ بھال کرنے والے ممنون حسین نے بعد میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں اپنا کاروبار شروع کیا۔
ایوان صدر کی ویب سائٹ کے مطابق 1968 میں میدان سیاست کا رخ کرنے والے ممنون حسین نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی تو جلد ہی کراچی کے جوائنٹ سیکرٹری بنا دیے گئے۔ 1993 میں مسلم لیگ ن میں شامل ہو کر وہ قومی سیاست کا حصہ بن گئے۔
مسلم لیگ ن کی صوبائی قیادت میں سیکرٹری مالیات بنائے گئے، بعد میں ممنون حسین 2001 کے دوران صوبائی سیکرٹری جنرل بنائے گئے۔ اس عہدے پر وہ 2005 تک فائز رہے۔ اسی برس وہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور سینیئر نائب صدر مقرر ہوئے۔
پارٹی کے متعدد عہدوں پر خدمات سرانجام دینے والے ممنون حسین کو جون 1999 میں اس وقت کے صدر رفیق تارڑ نے سندھ کا گورنر مقرر کیا تاہم چند ماہ بعد اکتوبر 1999 میں نافذ کی گئی ایمرجنسی کے دوران انہیں اس عہدے سے سبکدوش کر دیا گیا۔
موجودہ صدر عارف علوی کے انتخاب کے بعد عہدے سے سبکدوش ہونے والے ممنون حسین نے ہی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے وزارت عظمیٰ کا حلف بھی لیا تھا۔
ممنون حسین کے انتقال پر اہم شخصیات کی جانب سے افسوس کا اظہار
سابق صدر ممنون حسین کے انتقال پر صدر عادرف علوی، وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور اپوزیشن لیڈر شہباز شرہف سمیت سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے بیان میں سابق صدر ممنون حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی ممنون حسین کی وفات پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔