’سعودی عرب میں نماز کے وقت کاروباری مراکز کھلے رہیں گے‘
سعودی عرب میں اب نماز کے اوقات کے دوران دکانیں اور کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے سربراہ کی جانب سے جاری ایک سرکلر میں کہا گیا کہ ’مملکت میں تمام تجارتی مراکز اور کاروباری سرگرمیوں کو اوقات نماز کے دوران کھلے رہنے کی اجازت دی جائے گی۔‘
ایوان ہائے صنعت و تجارت کے سربراہ عجلان بن عبدالعزیز العجلان کا کہنا ہے کہ ’ یہ خریداری کے تجربے، خریداروں اور گاہکوں کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔‘
یہ سرکلر سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے تمام ممبران کو بھیجا گیا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق ایوان ہائے صنعت و تجارت نے ہدایت جاری کی ہے کہ ’کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد، صارفین کو انتظار کی زحمت اور اژدحام سے بچانے کے لیے اوقات نماز کے دوران دکانیں کھلی رکھیں۔ تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں کسی توقف کے بغیر کرتے رہیں۔‘
’گاہکوں کی صحت و سلامتی کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔‘
’سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے مطابق یہ فیصلہ متعلقہ حکام سے ضروری کوآرڈنیشن کے بعد کیا گیا۔‘
یاد رہے کہ سعودی ارکان شوری عطا الثبیتی، ڈاکٹر فیصل الفاضل، ڈاکٹر لطیفہ الشعلان اور ڈاکٹر لطیفہ العبد الکریم نے سفارش کی تھی کہ ’اوقات نماز کے دوران تجارتی ادارے بند کرنے کی پابندی اٹھالی جائے۔‘
سفارش میں کہا گیا تھا کہ ’جمعے کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ پٹرول سٹیشنوں اور فارمیسیوں پر سے بھی یہ پابندی اٹھانے کی سفارش کی گئی تھی۔‘
ارکان شوری نے سفارشات میں موف اختیار کیا تھا کہ ’تجارتی ادارے عوام کی خدمت کرتے ہیں اور دیگر سرکاری و نجی اداروں کی طرح ان کا کام روزگار کا حصول ہے جس طرح سرکاری اور نجی ادارے اوقات نماز کے دوران بند نہیں ہوتے۔ اسی طرح تجارتی اداروں پر سے بھی پابندی اٹھانی چاہئے۔‘
مجلس شوری میں ان سفارشات پر ووٹنگ کو بوجوہ موخرکر دیا گیا تھا۔