کورونا: سعودی عرب میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ عید منائی گئی
جمعرات 22 جولائی 2021 12:34
میونسپلٹی نے مارکیٹوں، پارکس اور دیگر جگہوں پر ورکرز کی تعداد اور آلات میں اضافہ کیا ہے (فوٹو شٹر سٹاک)
سعودی عرب کے مشرقی صوبے کے شہروں اور دیہات میں بسنے والے مسلمان شہری اپنے عزیز و اقارب کے ہمراہ عید منانا پسند کرتے ہیں۔ تاہم کورونا کی وبا کو آئے ڈیڑھ سال ہو گیا ہے اور بہت سے لوگوں میں اس حوالے سے ابھی بھی تشویش پائی جاتی ہے۔
مشرقی صوبے کی میونسپلٹی کے ترجمان محمد الصفیان نے عرب نیوز کو بتایا کہ عید کی چھٹیوں کے دوران ریجن میں سیاحتی مقامات سیاحوں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ضرورت سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے کو روکا گیا ہے اور جن علاقوں میں زیادہ لوگوں کی آمد و رفت ہے وہاں حفظان صحت کے زیادہ انتظامات کیے گئے ہیں۔‘
’کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی طریقہ کار کے علاوہ ایڈوائزری سائنز آویزاں کیے گئے ہیں۔‘
میونسپلٹی نے مارکیٹوں، پارکس اور دیگر جگہوں پر ورکرز کی تعداد اور آلات میں اضافہ کیا ہے۔
عوامی مقامات کو سینیٹائز کیا جا رہا ہے اور کیڑوں کی افزئش کو روکنے کے لیے کیڑے مار ادویات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کی صحت کی حفاظت کے لیے انسپکٹرز کی تعداد میں پانچ گنا اضافہ کیا گیا ہے۔
الخفجی میں میونسپل کونسل کے سابق ممبر ترھہیب نزال نے بتایا کہ وہ عام طور پر فیملی، دوستوں اور ہمسایوں کے ساتھ عید مناتے ہیں، لیکن ’کورونا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں صرف اپنے والدین سے ملوں گا۔‘
10 برس کے یحییٰ رادی نے کہا کہ وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ عید مناتے ہیں اور عید کا پہلا دن ان کا پسندیدہ ہے، لیکن جب تک انہیں اور ان دو بڑے بھائیوں کو ویکسین نہیں لگ جاتی وہ گھر پر ہی رہیں گے۔
’ہم نے اپنی دادی کے ساتھ حسب معمول دوپہر کا کھانا کھایا اور ان کے علاوہ کسی سے نہیں ملے۔‘
موتھ الشماری نے کہا کہ حکام کی طرف سے سماجی فاصلے کی اصول کو سامنے رکھتے چھٹیاں منانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ لہذا وہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ اپنے گھر میں فیملی، دوستوں اور ہمسایوں کو خوش آمدید کہیں گے۔