سان مرینو کسی بھی کھیل میں تمغہ حاصل کرنے والا اولمپکس کی تاریخ کا سب سے چھوٹا ملک بن گیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق سان میرینو کی اولمپکس میں شامل پانچ اتھلیٹس میں سے ایک السانڈرا پیریلی نشانہ بازی کےمقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کر کے اس چھوٹے سے ملک کی ہیرو بن گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ٹوکیو اولمپکس: پاکستان میڈلز کی دوڑ میں پیچھے کیوں؟Node ID: 586441
سان مرینو اٹلی کی حدود میں گھرا ہوا محض 34 ہزار افراد کی آبادی پر مشتمل یورپی ملک ہے۔
تمغہ جیتنے کے بعد سان مرینو فین اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی کہ’وہ شوٹنگ میں تمغہ جیت کر ہمیشہ کے لیے لیجنڈ بن گئی ہیں۔ ‘
She has won #bronze in #Shooting Women's Trap final. She is a legend forever, forza Alessandra pic.twitter.com/gNBpZuVtXk
— San Marino fan account (@SanMarino_FA) July 29, 2021
خیال رہے کہ اس مقابلے میں سلواکیہ کی شوٹر زوزانہ ریہک نے50 میں سے 43 درست نشانے لگا کر سونے کا جبکہ امریکہ کی کائیل براؤننگ نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔
2012 میں السانڈرا پیریلی پہلی سان مریینی ایتھلیٹ کے طور پر سامنے آئیں جن نے اولپکس گیمز کے ایونٹ میں چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔
السانڈرا پیریلی نے رپورٹرز سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’فائنل کے دوران جب پانچویں شوٹر گئی تو میں نے سوچا کہ اب میں نے چوتھی پوزیشن پر نہیں رہنا، سو اب مجھے کچھ کرنا ہی تھا۔‘
انہوں نے ایوارڈز کی تقریب کے بعد کہا کہ’یہ میرا اور میرے ملک کا اولمپکس میں پہلا تمغہ ہے۔ ہم ایک چھوٹا ملک ہیں لیکن بہت فخر محسوس کر رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میرے ملک کے لوگ بہت پرجوش ہوں گے۔‘
33 سالہ السانڈرا پیریلی نے 2001 میں شوٹنگ شروع کی جب ان کے والد نے انہیں اس کھیل سے متعارف کرایا۔ السانڈرا پیریلی کی بہن آرایانا پیری بھی ایک شوٹر ہیں جنہوں نے 2017 میں آذربائیجان میں ہونے والی یورپین چیمپئن شپ میں اٹلی اور سان مرینو دونوں کی نمائندگی کی تھی۔
سان مرینو نے سب سے پہلے 1960 میں روم میں ہونے والی سمر گیمز میں حصہ لیا تھا۔