شاہ حسین شاہ دوسرے اولمپک مقابلوں میں حصہ لے رہے تھے، اس سے قبل انہوں نے 2016 کے ریو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے جوڈو کھلاڑی یوکرین کے حریف سے دوسرے راؤنڈ میں شکست کھا گئے تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق میچ ہارنے کے بعد شاہ حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ’انہیں میگا ایونٹ کی تیاری کے لیے مناسب سہولیات نہیں ملیں۔‘
شاہ حسین شاہ سے قبل ٹوکیو اولمپکس میں شریک پاکستان کے 10 میں سے پانچ کھلاڑی کوئی میڈل جیتے بغیر کھیلوں کے سب سے بڑے مقابلوں سے باہر ہوچکے ہیں۔
طلحہ طالب ویٹ لفٹنگ، ماحور شہزاد بیڈمنٹن، گلفام جوزف شوٹنگ اور حسیب طارق سوئمنگ کے مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے۔
اگرچہ طلحہ طالب ویٹ لفٹنگ کی 67 کلوگرام کیٹگری میں کوئی میڈل تو نہ جیت سکے تاہم پانچویں پوزیشن حاصل کرنے اور میڈل کے حصول کی بھرپور کوشش کرنے پر پاکستانی عوام کی جانب سے انہیں بے حد سراہا گیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستانی ویٹ لفٹر طلحہ طالب کا بھی یہ کہنا تھا کہ ’ان کے پاس اولمپکس کی تیاری کے لیے وسائل نہیں تھے جس کی وجہ سے وہ توقع کے مطابق ٹریننگ نہیں کرسکے۔‘