افغانستان میں اقوام متحدہ کے ایک دفتر پر حملے میں ایک سکیورٹی گارڈ کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے مرکزی شہر میں ’حکومت مخالف عناصر‘ نے ان کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا جس میں کم از کم ایک سکیورٹی گارڈ کی ہلاکت ہوئی ہے۔
روئٹرز کے مطابق حکام نے کہا کہ ہرات میں اقوام متحدہ کے دفتر پر راکٹ کے ذریعے گرنیڈ پھینکے گئے اور فائرنگ بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
’افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی‘Node ID: 586356
-
ہم طالبان کے ترجمان نہیں، افغانستان میں امن چاہتے ہیں: عمران خانNode ID: 586671
-
افغانستان میں سیلاب سے 40 افراد ہلاک، ریسکیو آپریشن جاریNode ID: 586766
حکام کے مطابق یہ حملہ طالبان جنگجوؤں کے شہر میں داخل ہونے کے کچھ گھنٹے بعد کیا گیا۔ ہرات میں اقوام متحدہ کے دفتر کے قریب افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ہے۔
افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کے دوران افغان سکیورٹی فورسز طالبان جنگجوؤں کو تین بڑے صوبوں کے مرکزی شہروں پر قبضے سے روکنے کے لیے برسرپیکار ہیں۔
حملے کے بعد اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ متعلقہ فریقین سے رابطے میں ہے اور فوری طور واقعے کی مکمل تفصیلات کے حصول کی کوشش میں ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہ ہو سکا کہ اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ پر حملہ کس نے کیا تاہم ایک مغربی سکیورٹی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ ہرات شہر میں تمام غیر ملکی ڈپلومیٹک کمپاؤنڈز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان نے ایک بیان میں افغانستان میں تشدد میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ ہرات میں اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہے۔‘
