Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے سانس لینے میں تکلیف، جسٹس فائز عیسیٰ گھر سے ہسپتال منتقل

سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز اور ان کی اہلیہ کا 24 جولائی کو ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد پاکستان کی سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سانس لینے میں تکلیف کے باعث گھر سے نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ’انہیں سانس لینے میں تکلیف کے باعث سنیچر کو گھر سے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اس سے قبل جمعرات کے روز ان کے قریبی ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’فائز عیسیٰ کی طبیعت بدھ کے مقابلے میں مستحکم ہے۔‘

 

جمعرات کو سپریم کورٹ کے پینل پر موجود سرکاری ڈاکٹرز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا معائنہ بھی کیا تھا۔
خیال رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کا سات روز قبل کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
24 جولائی کو سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج قومی ادارہ صحت نے جاری کیے ہیں۔‘
بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سینے میں گھٹن کی شکایت ہوئی اور ان کی طبیعت ناساز ہونے پر ڈاکٹرز نے دو بار ان کا معائنہ کیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد گھر پر قرنطینہ کیے ہوئے ہیں۔
ان کے قریبی ذرائع کے مطابق ’سرکاری ڈاکٹر کے ساتھ اسلام آباد کے نجی ہسپتال شفا کے ایک ڈاکٹر بھی گھر پر جسٹس قاضی فائز اور ان کی اہلیہ کا معائنہ کرتے ہیں۔’

شیئر: