Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مسترد کیا جائے، عراقی علما فورم کا اعلامیہ

نئے بحران اور درپیش مسائل کے حل میں علما مل کر کام کریں- (فوٹو ایس پی اے)
عراق کے منتخب علما فورم کا اجلاس بدھ کو  مکہ مکرمہ  میں منعقد ہوا- میزبانی کا اعزاز رابطہ عالم اسلامی نے حاصل کیا-  
ایس پی اے کے مطابق رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی نے عراق میں تمام مکاتب فکر کے منتخب اور معتبر علما کو مکہ مکرمہ میں ایک چھت تلے جمع کیا- 

مفید علم  اور سوچ وہ ہے جو متحد کرتی ہو منتشر نہیں- (فوٹو ایس پی اے)

ڈاکٹر العیسی نے کہا کہ فرقہ واریت، نفرت اور تصادم کے بیانیے کو مسترد کیا جائے- انہوں نے کہا کہ آپ لوگ یہاں مکہ مکرمہ میں جمع ہیں- یہیں سے اسلامی اور انسانی اخوت کا پیغام پوری  دنیا کو دیا گیا تھا- مفید علم  اور سوچ وہ ہے جو متحد کرتی ہو منتشر نہیں- 
اجلاس کے اختتام پر منتخب علما نے اعلامیہ جاری کرکے کہا کہ دینی اور ابلاغی بیانیے میں اتحاد اور توحید پر زور دیا جائے- وطن کی شناخت کو برقرار رکھا جائے- وطن کی تعمیر پر توجہ کی جائے- دہشت گردی کو مسترد کیا جائے- ہر طرح کے تشدد سے برات کا اظہار کیا جائے- مسلمانوں میں دینی فہم پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ پرامن بقائے باہم کے اصول پر معاشرے کی بنیادیں استوار ہوں-  
فورم کے شرکا نے کہا کہ مشترکہ اقدار کو رائج کیا جائے- رواداری، اعتدال پسندی، میانہ روی اور پرامن بقائے باہم پر توجہ مرکوز کی جائے- انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مسترد کیا جائے-

علما کے درمیان مثبت ربط و ضبط کو عام کیا جائے- (فوٹو ایس پی اے)

اعلامیے میں اس امر کی تاکید کی گئی کہ مکہ مکرمہ دستاویز کو موثر کیا جائے- بامقصد مکالمہ چینلز کھولے جائیں- علما کے درمیان مثبت ربط و ضبط کو عام کیا جائے- نئے بحرانوں اور درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں علما مل جل کر کام کریں-  
عراق کے منتخب علما فورم کے شرکا نے پرامن بقائے باہم پروگرام کی سرپرستی پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا-  
فورم کے اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں عراقی کردستان کے وزیر اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر بشتوان صادق عبداللہ بھی تھے-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: