Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوکیو اولمپکس: سعودی عرب کے طارق حامدی نے کراٹے میں سلور میڈل جیت لیا

ایرانی حریف سجاد گنج زادہ  کے مقابلے میں جیت کے بالکل قریب تھے۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب کے نوجوان ایتھلیٹ23 سالہ طارق حامدی نے ٹوکیو اولمپکس میں کراٹےکے 75 کلوگرام پلس کے مقابلے میں سلور میڈل  حاصل کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق طارق حامدی اپنے ایرانی حریف سجاد گنج زادہ  سے 4-1 سے جیت کر سونے کا تمغہ حاصل کرنے کے قریب تھے کہ پینلٹی کی وجہ سے وہ یہ تمغہ حاصل نہ کر سکے۔ 
اولمپکس میں  سعودی  نوجوان کے لیے سلور میڈل جیتنا بھی کم نہیں لیکن سونے کے تمغے کے لیے اتنے قریب پہنچ کر  اسے حاصل نہ کرنے کے باعث وہ ضرور رنجیدہ ہوں گے۔
طارق حامدی کے ایرانی حریف سجاد گنج زادہ نے یہ میچ 4-0 سے جیتا۔
مزید تفصیل کے مطابق میچ کے آغاز میں ہی 9 سکینڈ کے اندر طارق نے آئیپو سکور کر کے 0-3 کی برتری حاصل کر لی تھی کچھ ہی دیر بعد یوکو کے ساتھ یہ برتری 4 پوائنٹس تک بڑھا لی مگر میچ کا اختتام سلور میڈل پر لے گیا۔
قبل ازیں سیمی فائنل میں جاپان کے ریوتارو  اراگا کو 0-2 سے شکست دینے کے بعد سعودی کراٹیکارز طارق  حامدی فائنل میں پہنچے تھے۔
پول بی میں ان کا پہلا میچ کروشیا کے 2018 کے عالمی چیمپئن ایوان کیووسک سے تھا جس میں انہیں  3-2 سے  شکست ہوئی  لیکن  طارق  نے تجربہ کار حریف کے سامنے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

طارق حامدی  جیت کے  اتنے قریب پہنچ کر ہارنے سے رنجیدہ ہوں گے۔ (فوٹو العربیہ)

حامدی نے اس میچ  میں جارحانہ آغاز کیا تھا جس سے کیووسک دباو میں آ گیا تھا اور 36 سیکنڈ کے اندر دونوں نے ایک ایک پوائنٹ حاصل کر لیا تھا مگر چند سیکنڈ بعد کروشین نے 2-1 کی برتری حاصل کر لی تھی۔
طارق حامدی نے ٹوکیو اولمپکس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کے برائن ایر کو 4-1 سے شکست دے کر سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہو گئے تھے۔
طارق حامدی نے پہلی بار 2009 میں کراٹےکے کھیل میں  حصہ لیا لیکن چند سال بعد ہی انہوں نے اسے سنجیدگی سے لینے کا فیصلہ نہیں کیا تھا15سال کی عمر میں انہوں نے ازبکستان میں ایشین جونیئر چیمپئن شپ 2013 میں سونے کا تمغہ حاصل کرتے ہوئے سعودی عرب کے لیے پہلا تمغہ جیتا۔ اس کے بعد انہوں نے 2015 میں جکارتہ میں کراٹے ورلڈ چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والے پہلے سعودی بن گئے ہیں۔

طارق  امریکہ کے برائن ایر کو ہر کر سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوئے تھے۔ (فوٹو عرب نیوز)

2017 میں حامدی طارق نے 75 کلوگرام کیٹیگری میں چار ٹورنامنٹس میں پہلی پوزیشن حاصل کی، انڈونیشیا میں ایشین چیمپئن شپ، کروشیا میں ورلڈ کپ، انڈر 23 ایشین چیمپئن شپ اور ایشین سینئر چیمپئن شپ، دونوں قازقستان میں ہوئیں۔ اس کی کامیابیوں نے انہیں سال کے لئے دنیا کے سب سے ہونہار کراٹے ایتھلیٹ کا اعزاز دلا یا۔
انہو ں نے 2018 میں سپین میں ورلڈ لیگ، متحدہ عرب امارات میں ورلڈ پریمیئر لیگ اور جکارتہ میں ایشین گیمز میں کانسی کے تمغوں کے ساتھ  کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے ازبکستان میں ایشین سینئر چیمپئن شپ 2019 میں بھی سونے کا تمغہ جیتا تھا۔
رواں سال کے شروع میں فرانس میں منعقد ہونے والے کراٹے ٹوکیو2020 کے کوالیفائنگ راونڈ میں انہوں نے اول پوزیشن حاصل کر کےٹوکیو اولمپکس کے لئے رسائی حاصل کی۔
 

شیئر: