Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیولن تھرو: نیرج چوپڑہ نے سونے کا تمغہ، ارشد ندیم نے دل جیت لیے

ٹوکیو میں جاری اولمپکس گیمز میں جویلین تھرو میں ارشد ندیم پہلی بار فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا
ٹوکیو اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں انڈیا کے نیرج چوپڑہ نے سونے کا تمغہ جبکہ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم پانچویں نمبر پر رہے۔ 
ٹوکیو میں جاری اولمپکس گیمز میں جویلین تھرو میں ارشد ندیم پہلی بار فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا  اور  29 سال کے طویل انتظار کے بعد پاکستان کے میڈل جیتے کی امید پیدا ہوئی تھی۔
24 سالہ ارشد ندیم پہلے پاکستانی ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے اولمپکس گیمز میں جیولن تھرو میں ملک کی نمائندگی کی۔ 
خیال رہے کہ پاکستان نے اولمپکس میں 1992 میں آخری تمغہ حاصل کیا تھا جب قومی ہاکی ٹیم سپین میں کھیلے گئے بارسلونا اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

اگر فائنل رزلٹ کو دیکھا جائے تو انڈیا کے نیرج چوپڑا نے 87.58 میٹر جیولن تھرو کر کے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ چیک رپبلک کے جیکب واڈلیچ نے 86.67 میٹر کے ساتھ سلور اور چیک رپبلک ہی کے ویتے سلاف ویسلے نے 85.44 میٹر کے ساتھ کانسی کا میڈل اپنے نام کیا۔
عالمی نمبر ایک رہنے والے جرمن کھلاڑی جولین ویبر بھی میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے اور 85.30 میٹر کی تھرو کے بعد ان کی چوتھی پوزیشن رہی۔
ارشد ندیم نے 84.62 میٹر کی تھرو کے ساتھ پانچویں پوزیشن حاصل کی۔
پاکستانی ٹوئٹر صارفین ارشد ندیم کی کارکردگی پرانتہائی خوش نظر آئے۔ ایک ٹوئیٹ میں صارف عمار علی جان نے کہا کہ قوم کا دل جیتنے سے زیادہ بڑا کوئی انعام نہیں ہوتا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ارشد ندیم کو فاتح قرار دیا اور کہا کہ ’ہم سب کو آپ پر فخر ہے چیمپئن۔‘
پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بھی نوجوان کھلاڑی کو خوب داد دی۔ اپنی  ٹوئیٹ میں انہوں نے ارشد ندیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سب کی امید کو قائم رکھا اور اولمپکس میں پاکستان کو یہاں تک لائے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے لیڈر محمد زبیر نے کہا کی اولمپکس کے ایونٹ میں پانچویں نمبر پر آنا بھی بڑی کامیابی ہے اور قوم کو ارشد ندیم پر فخر ہے۔

پاکستانی ٹی وی کی معروف شخصیت فخرعالم نے کہا کہ سہولیات اور کوچنگ کے فقدان کے باوجود ارشد ندیم یہاں تک اپنے بل بوتے پر پہنچے ہیں۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے بھی ارشد کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے پوری قوم کے دل جیت لئے ہیں۔
ایک اور ٹوئٹر صارف ریحان الحق لکھتے ہیں کہ ہر پاکستانی کو ارشد ندیم پر فخر ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے ہمیں ہمیں میڈل کی امید دلائی اور کھیلوں کے نقشے پر نمایاں کیا۔

شیئر: