ایران میں کورونا ویکسی نیشن کی سست روی سے عوام میں غصہ
ایران میں کورونا ویکسی نیشن کی سست روی سے عوام میں غصہ
بدھ 11 اگست 2021 17:21
ایران کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ مقامی کورونا ویکسین85 فیصد مؤثر ہے۔ (فوٹو اے پی)
ایران میں عوام کو ان دنوں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے شدید خطرات کا سامنا ہے۔
اے پی نیوز کے مطابق ایسے مغربی باشندوں کو جنہوں نے کورونا ویکسین لگوا لی ہے انہیں انٹرنیٹ یا ٹی وی پر فیس ماسک کے بغیر دیکھ کر ایرانیوں کا غصہ بڑھ رہا ہے۔
دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح ایران بھی اپنے عوام کو وبائی امراض سے بچاو کی ویکسین لگانے میں امریکہ جیسے ممالک سے بہت پیچھے ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں 80 ملین سے زائد افراد میں سے صرف 30 لاکھ افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے مغربی ممالک سے ویکسین کے عطیات قبول کرنے سے انکار کے بعد علاج کے لیے مقامی سطح پر حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے حالانکہ یہ عمل دیگر ممالک سے بہت پیچھے ہے۔
ایران میں مغربی ممالک کے علاوہ دیگر ممالک سے لائی گئی ویکسین کی فراہمی انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے بلیک مارکیٹ میں موڈرینا اور فائزر بائیو این ٹیک ویکسین 1350 ڈالر میں فروخت ہو رہی ہے۔
کورونا وبا کے آغاز سے اب تک ایران میں تقریبا 40 لاکھ مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جس کے باعث91 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ کی گئی ہیں جو مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
واضح رہے کہ خامنہ ای نے جنوری میں امریکی یا برطانوی ویکسین کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی اور اسے یہاں کے لیے ممنوع قرار دیا تھا۔
ایران کی جانب سے اپنی ویکسین پر انحصار کرنے والی کوشش ابھی تک بڑے پیمانے پر تیاری تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس کے بارے میں یہ بھی حکومتی دعویٰ ہے کہ مقامی ویکسین85 فیصد مؤثر ہے۔
ویکسین لگوانے والے ایرانیوں کی اکثریت ابھی بھی غیر ملکی ساختہ دوا پر انحصار کررہی ہے۔ جاپان نے اسٹرازینکا کی 2.9 ملین خوراکیں عطیہ کی ہیں۔ چین نے اپنی تیار کردہ ویکسین کی ایک کروڑ خوراکیں بھیجی ہیں۔
ایران نے روس کے ساتھ اسپوٹنک فائیو کی 60 ملین خوراکیں خریدنے کا معاہدہ بھی کیا تھا لیکن اب تک ماسکو نے صرف 10 لاکھ کے قریب فراہم کی ہیں۔
ڈاکٹروں نے ویکسین کی پہلی کھیپ حاصل کر لی ہے جبکہ حکومت اب 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے علاوہ ٹیکسی ڈرائیوروں، صحافیوں اور ذیابیطس کے مریضوں کو ہی خوراکیں فراہم کررہی ہے۔
ایران میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق تاحال صرف 4 فیصد ایرانی عوام کو مکمل طور پر کورونا ویکسین کی خوراکیں میسر آسکی ہیں۔