ایرانی سپریم لیڈر نے ملک میں تیار کی گئی کورونا ویکسین لگوا لی
ایرانی سپریم لیڈر نے ملک میں تیار کی گئی کورونا ویکسین لگوا لی
جمعہ 25 جون 2021 17:29
ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے ہی ملک میں تیار کی گئی کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگوا لی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے جمعہ کو بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای غیرملکی ویکسین نہیں لگوانا چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ایران کی تیار کردہ ویکسین کے لیے انتظار کیا کیونکہ ہمیں اس اعزاز پر فخر ہونا چاہیے۔‘
جنوری میں خامنہ ای نے امریکی اور برطانوی ویکسین درآمد کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی، جسے مغرب پر عدم اعتماد کا اظہار کہا گیا تھا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی فارما کمپنی شفافارمڈ نے غیرموثر وائرس کو بنیاد بنا کر کووایران برکت ویکسین تیار کی ہے۔
ویکسین کے محفوظ اور موثر ہونے سے متعلق پہلا جائزہ گزشتہ دسمبر میں شروع کیا گیا تھا۔
مشرق وسطی میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک ایران نے ضرورت کے مطابق ویکسین منگوانے میں مشکلات کے باعث گزشتہ ہفتے اپنی تیار کردہ ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی تھی۔
ایران کی جانب سے ابھی تک اپنی ویکسین کے موثر ہونے سے متعلق ڈیٹا شائع نہیں کیا گیا ہے تاہم دعوی کیا گیا ہے کہ مقامی طور پر تیار کی گئی ویکسین لگوانے والے مہلک وائرس کے مقابل 85 فیصد تک قوت مدافعت حاصل کر رہے ہیں۔
ایرانی حکام کے مطابق جمعہ کے روز کورونا وائرس سے ہونے والی یومیہ ہلاکتوں کی تعداد 115 سے تجاوز کر گئی ہے۔ گزشتہ برس وبا شروع ہونے کے بعد سے اب تک 83 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت کی خاتون ترجمان سما سادات لاری کا کہنا ہے کہ 10 ہزار 820 نئے کورونا کیسز کے بعد ملک میں کورونا کا شکار کل افراد کی تعداد 31 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
ترجمان کے مطابق 1397 افراد وائرس کی وجہ سے اب بھی ہسپتالوں میں ہیں جب کہ 3219 کی حالت زیادہ خراب ہے۔ اب تک وبا سے تندرست ہونے والوں کی تعداد 28 لاکھ 9595 ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ وہ ایک دوسرے ملک کے تعاون کے ساتھ ویکسین پر کام کر رہا ہے۔
ایران کے مطابق کیوبا کے ساتھ مل کر تیار کی جانے والی ویکسین بھی آنے والے دنوں میں ملک کے ویکسین پیکج کا حصہ بنے گی۔
ایران کو عالمی سطح پر دستیاب ویکسین تک کوویکس پروگرام کے ذریعے رسائی حاصل ہے۔ اس عالمی منصوبے کے تحت کسی ملک کی دولت کو دیکھے بغیر ان تک ویکسین پہنچانا مقصد ہے۔ تاہم عالمی بینک اور مالیاتی ادارے امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ معاملہ کرنے سے خوفزدہ ہیں۔
کوویکس پروگرام کے قوانین کے تحت ایران اپنی آٹھ کروڑ 20 لاکھ آبادی کی نصف تعداد کے لیے ویکسین آرڈر کر سکتا ہے۔