تعلیم میں بہتر کارکردگی کے لیے طلبہ کو کیا کرنا چاہیے؟
نیند پوری نہ ہونے پر جسمانی نظام میں گڑبڑ ہوتی ہے- (فوٹو العربیہ)
کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ میں صحت اطفال کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر عبدالمعین عید الآغا نے محفوظ نئے تعلیمی سال کے حوالے سے طلبہ کو چھ مشورے دیے ہیں-
اخبار 24 کے مطابق آغا نے طلبہ کو مختلف صحت مسائل سے بچانے کے لیے مندرجہ ذیل مشورے دیے ہیں-
تمام طلبہ سونے کا نیا نظام ابھی سے اپنا لیں تاکہ نیند پوری کرکے تازگی حاصل ہوسکے-
نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں جسمانی نظام میں خلل پیدا ہوجاتا ہے- ہارمونز کا سسٹم درہم برہم ہوجاتا ہے-
الیکٹرانک آلات کا استعمال کم کریں- الیکٹرانک آلات انسانی صحت پر برا اثر ڈالتے ہیں- امریکہ میں بچوں کی سوسائٹی نے سرپرستوں اور خاندان کے ذمہ داران کو نصیحت کی ہے کہ وہ بچوں کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کا یومیہ دورانیہ متعین کریں- 5 سے 8 برس تک کے بچوں کو یو میہ دو گھنٹے سے زیادہ ٹیکنالوجی وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے-
والدین اور سرپرست بچوں کو اپنا وقت منظم کرنے کے سلسلے میں مدد دیں- بیشتر لڑکے اپنے اوقات منظم نہیں کرپاتے-
روزانہ کوئی نہ کوئی ایکسرسائز ضرور کریں- اس سے وزن کنٹرول میں رہے گا اور موٹاپے سے تحفظ حاصل رہے گا- ذیابیطس سے بچاؤ کی بھی ضمانت ہوگی-
ناشتہ ضرور کریں- دودھ، انڈے، پھل مثلا کیلے یا سیب جیسی غذائیں پابندی سے حاصل کریں-
وزن بڑھانے والی کھانے پینے کی اشیا سے پرہیز کریں بچوں کے کھانے کی عادات اور خوراک کی نوعیت مٹاپے کا باعث بنتی ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں