فٹبال کے شعبے میں لڑکیوں کی ترقی میرے لیے ناقابل یقین حد تک اہم ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی فٹ بال فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ جرمن فٹبال سٹار مونیکا سٹاب کو سعودی خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کے لیے آئندہ کی نئی کوچ مقرر کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مونیکا سٹاب کو سعودی خواتین فٹ بال لیگ کے قیام کے صرف ایک سال بعد نئی قائم ہونے والی خواتین کی قومی ٹیم کی کوچنگ سونپی جائے گی۔ نومبر 2021 میں سعودی خواتین فٹ بال لیگ کا دوسرا سیزن شروع ہونے کی توقع ہے۔
فٹ بال کے شعبے میں خواتین کی ترقی میں اپنا نام پیدا کرنے والی 62 سالہ جرمن سپورٹس آئیکون مونیکا سٹاب نے 1970 سے فٹبال کے میدان سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔
انہوں نے1977 تک جرمنی کی فٹبال کلب ککرز آفنباچ کی نمائندگی کی اور ایک سال تک جرمنی کی ہی این ایس جی اوبرسٹ شائل کلب میں شامل رہیں۔
جرمن آئی کون مونیکانے کوئنز پارک رینجرز ، پیرس سینٹ جرمین اور ساؤتھمپٹن وومن فٹبال کلب کے لیے 1980 کی دہائی تک فٹبال کی دنیا میں اپنا نام پیدا کیا۔
جرمن سٹار نے 1992 میں کھلاڑی کے طور پر ریٹائرمنٹ کے بعد چھ سال تک اپنے آخری کھیلنے والے کلب ایس جی پرون ہیم کی کوچنگ کی۔
اس کے بعد وہ بنڈس لیگا کلب ایف ایف سی فرینکفرٹ چلی گئیں جہاں انہوں نے 2002 یو ای ایف اے ویمنز کپ حالیہ یو ای ایف اے ویمنز چیمپئنز لیگ، چار لیگ ٹائٹل اور پانچ بار جرمن کپ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔
خواتین کی فٹبال میں اپنی الگ شناخت بنانے والی جرمن سٹار نے2007 میں بحرین کی قومی خواتین ٹیم کی کوچنگ کی اس کے بعد انہیں 2013 سے 2014 تک قطر کی خواتین کی قومی ٹیم کی کوچنگ کا موقع ملا۔
مونیکا2018 کے موسم خزاں کے آخر سے گیمبیا میں رہ رہی ہیں، جہاں وہ جرمن گیمبین فٹ بال پروجیکٹ پر کام کر رہی ہیں ، جس کا مقصد افریقی ملک میں خواتین کے لیے فٹ بال کے کھیل کو ترقی دینا اور بہتر بنانا ہے۔
جرمن دفتر خارجہ اور جرمن اولمپک سپورٹس کنفیڈریشن کے تعاون سے اس پروجیکٹ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
مونیکا سٹاب ایک ایسی تجربہ کار کوچ ہیں جو اب تک تقریبا 80ممالک میں فٹبال کے لیے خدمات پیش کر چکی ہیں۔
خواتین اور لڑکیوں کے لیے فٹ بال کے کھیل کو پوری دنیا میں ترقی دینے میں وہ اپنے حتمی مقصد کے بارے میں بہت واضح خیال رکھتی ہیں۔
مونیکا کا کہنا ہے کہ ماضی میں نے بہت سی ٹرافیاں جیتی ہیں لیکن اس شعبے میں مزید ترقی میرے لیے بہت اہم ہے۔ فٹبال کے شعبے میں لڑکیوں کی ترقی میرے لیے ناقابل یقین حد تک اہم ہے۔
انہوں نے فیفا ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ میں آئندہ خواتین کے فٹبال ورلڈ کپ میں جانے پر اپنی توجہ رکھنے کو زیادہ ترجیح دیتی ہوں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں