سعودی عرب میں تبوک اور الجوف میں ہاؤس آئسولیشن اور ہوٹل قرنطینہ کی خلاف ورزی پر سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق تبوک پولیس کے ترجمان کرنل خالد الغبان نے کہا کہ’ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق اور بیرون مملکت سے سعودی عرب پہنچنے پران افراد کو ہاؤس آئسولیشن اور ہوٹل قرنطینہ کا پابند بنایا گیا تھا جس کی خلاف ورزی کی گئی‘۔
مزید پڑھیں
پولیس ترجمان نے کہا کہ’ چاروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے‘۔
سعودی قانون کے مطابق جو شخص بھی ہاؤس آئسولیشن یا ہوٹل قرنطینہ کی پابندی نہیں کرے گا اسے دو لاکھ ریال کے جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے دو برس تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔
بعض اوقات دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔ خلاف ورزی دہرانے پر سزا دگنی کردی جاتی ہے۔
اگر مذکورہ خلاف ورزی کا ارتکاب کسی غیرملکی نے کیا تو اسے قید اور جرمانے کی سزا کے بعد مملکت سے بے دخل کرکے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں الجوف پولیس کے ترجمان کرنل یزید النومس نے کہا ہے کہ ہاؤس آئسولیشن اور ہوٹل قرنطینہ کی پابندی کی خلاف ورزی پر تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔