Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں گرفتار پاکستانی صحافی رہا

متین خان مقامی چینل خیبر نیوز سے منسلک ہیں
افغانستان کے صوبے قندھار میں گرفتار ہونے والے پاکستانی رپورٹر متین خان اپنے گھر چمن واپس پہنچ چکے ہیں۔
خیبر نیوز کے رپورٹر متین خان اپنے کیمرہ مین سمیت قندھار میں دوران کوریج گرفتار ہوئے تھے۔
جمعے کو انہوں نے اردو نیوز کو خود اپنے گھر پہنچنے کی تصدیق کردی ہے۔  طالبان کے ہاتھوں اپنی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ ’گرفتار اس لیے کیا تھا کہ وہ کہہ رہے تھے آپ نے کوریج کی اجازت نہیں لی، آپ بغیر اجازت قندھار کیوں آئے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ واپس آنے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ مصروف ہیں اور اس گرفتاری کے حوالے سے مزید بات آنے والے دنوں میں کریں گے۔
تاہم ان کے قریبی دوست اور چمن پریس کلب کے عہدیدار حبیب اللہ اچکزئی کا کہنا ہے کہ متین خان چند گھنٹے قبل اپنے گھر پہنچے ہیں۔
حبیب اللہ اچکزئی بھی دیگر صحافیوں کے ساتھ قندھار گئے تھے تاہم وہ جمعرات کے روز ہی اپنے شہر چمن واپس آگئے تھے۔
بغیر اجازت افغانستان میں داخل ہونے سے متعلق انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ’چمن کے صحافی صرف شناختی کارڈ دکھا کر قندھار تک جاسکتے ہیں اور قندھار کے صحافی بھی شاختی کارڈ دکھاکر چمن تک آسکتے ہیں۔‘
ان کی گرفتاری سے متعلق طالبان ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ متین خان کی گرفتاری بغیر اجازت افغانستان آنے کی وجہ سے عمل میں آئی تھی اور انہیں تحقیقات کے بعد جمعہ کے روز چھوڑ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چمن سے کئی صحافی بغیر اجازت کے قندھار میں داخل ہوگئے تھے جس پر مقامی صحافیوں اور افغان شہریوں نے سوشل میڈیا پر طالبان سے شکایت کی تھی۔

شیئر: