عالمی برداری کی ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے کی مذمت
عالمی برداری کی ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے کی مذمت
منگل 31 اگست 2021 23:50
امریکی سفارتخانے، او آئی سی اور دوست ممالک نے حملے کی مذمت کی ہے۔( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کی جانب سے جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے کی کوششوں کو جنگی جرم اور جارحانہ اقدامات کا تسلسل قرار دیا ہے۔
کابینہ نے اجلاس میں کہا کہ ’حوثی دہشت گرد منصوبہ بند طریقے سے ابہا کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں‘۔
کابینہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’سول تنصیبات اور شہریوں کے تحفظ کے لیے سعودی عرب جو اقدامات کرے گا وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور اس کے روایتی ضوابط کے عین مطابق ہوں گے‘۔
کابینہ نے کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہشتگردانہ حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مملکت اس قسم کے مجرمانہ حملوں کو مسترد کرتا ہے۔
سعودی عرب میں امریکی سفارتخانے نے بھی ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حوثیوں کے گھناؤنے حملے کی مذمت کی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی سفارتخانے نے حوثیوں سے کہا کہ ’وہ شہریوں پر حملے بند کریں اور یمن میں کشمکش کے سفارتی حل کے لیے کام کیا جائے۔‘
امریکی سفارتی مشن نے بیان میں کہا کہ’ ابہا ایئرپورٹ پر حملے میں انسانی جانوں، بنیادی ڈھانچے اور یمن میں امن و استحکام کی جہتوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘۔
بیان میں امریکی سفارتخانے نے زور دے کر کہا کہ ’ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ طویل المیعاد سٹراٹیجک شراکت کا پابند ہے اور رہے گا‘۔
ا سلامی تعاون تنظیم (او آئی سی )نے ابہا ایئرپورٹ پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنا جہاں دنیا کے مختلف ممالک کے شہری سفر کے لیے موجود رہتے ہیں، جنگی جرم ہے۔
’اس سے ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی امن کو مخدوش کیا جارہا ہے۔ بین الاقوامی برادری اس کا نوٹس لے اور ان لوگوں کے خلاف بھی اقدامات کیے جائیں جو حوثیوں کو سول تنصیبات اور شہریوں پر حملوں کے لیے اکسا رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اسلحہ بھی فراہم کررہے ہیں‘۔
عرب پارلیمنٹ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب اپنی سرحدوں، شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی امن و سلامتی کے لیے جو اقدامات کرے گا عرب پارلیمنٹ اس کے ساتھ ہوگی‘۔
بحرین نے ڈرونز حملوں کو بین الاقوامی انسانی قانون اور تمام بین الاقوامی روایات کے منافی قرار دیتے ہوئے حملوں کی مذمت کی ہے۔
مصر نے سعودی عرب کو یقین دلایا کہ مصر، اس کی حکومت اور عوام مملکت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے او آئی سی، عرب لیگ سے اتفاق رائے کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کا بار بار ایئرپورٹ پر حملہ بزدلانہ عمل ہے۔ یہ صورتحال کو سنگین بنانے کی کوشش اور جنگی جرم جیسا ہے۔
کویتی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ حوثیوں کے بار بار جارحانہ حملے مملکت کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں اور بین الاقوامی اور انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔