Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب فیفا رینکنگ کی ٹاپ ٹیموں میں شمولیت  کے لیے کوشاں

فیفا ورلڈ کپ 2034 تک مملکت کو فٹ بال کے اعلی ممالک میں شامل کرنا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی فٹ بال فیڈریشن نے گذشتہ روز ہفتہ کو ریاض کے گرین ہالز میں منعقدہ خصوصی تقریب میں مملکت میں فٹ بال کی بہتری کے لیے اپنی حکمت عملی کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز کےمطابق  نئی حکمت عملی میں سات بنیادی باتوں پر توجہ رکھی گئی ہے جس کا مقصد فیفا ورلڈ کپ 2034 تک مملکت کو فٹ بال کے اعلی ممالک میں شامل کرنا ہے۔

کھیل سعودی عرب میں تبدیلی کے وژن 2030 کا لازمی جزو ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

تقریب میں فٹبال کے مستقبل کے حوالے سے جن باتوں کی جانب نشاندہی کی گئی ہے ان میں سب سے پہلے یہ  کہ آنے والے دنوں میں ہماری حکمت عملی کیا ہونی چاہئے، اس کے علاوہ راستے، مقابلے، خواتین کے لیے فٹ بال، ٹیکنالوجی، افرادی قوت، عالمی اہمیت اور گورننس ہے۔
نئی حکمت عملی کے مطابق یہ منصوبہ دنیا میں فٹ بالنگ کے قومی منصوبوں میں کامیابی کے لیے متاثر کن ہے اور فٹ بال کے مستقبل کے لیے ایک واضح وژن پیش کرتا ہے جو سعودی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے اہم ہے۔
اس منصوبے کے تحت فٹ بال نظام کے اہم سٹیک ہولڈرز جیسے وزارت کھیل، مہد سپورٹس اکیڈمی اور دیگر کلبوں کے مابین ہم آہنگی کو بڑھانا ہے، جس کا مقصد سعودی فٹ بال ٹیم کے لیے بہترین کھلاڑی تیار کئے جائیں گے۔
تقریب میں شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل، وزیر کھیل اور سعودی عرب اولمپک کمیٹی کے صدر، سعودی عربین فٹبال فیڈریشن کے صدر یاسر المشعل، فیڈریشن کے اراکین اور سعودی فٹ بال سے متعلقہ دیگر افراد نے شرکت کی۔
اس موقع پر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی نے کہا کہ کھیل سعودی عرب کے تبدیلی کے وژن 2030 کا لازمی جزو ہیں اور ہم اپنی قیادت کی غیر مشروط حمایت اور دانشمندانہ وژن کے شکر گزار ہیں۔

سعودی عرب کی تمام ریجنز میں 50 سے زائد مقابلوں کا انعقاد ہو گا۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ فٹبال ایسا کھیل ہے جو سعودی شہریوں میں اپنے جذبے کے اظہار کا بہترین ذریعہ ہے، یہ ہمارے معاشرے میں  نوجوانوں کی ترقی اور کھیلوں میں دلچسپی پیدا کرتا ہے۔
اس حکمت عملی کے خاکہ کے مطابق موجودہ علاقائی فٹبال مراکز کو بہتر بنا کر مملکت کے مختلف علاقوں میں نئے گریڈ اے کے مراکز تیار کر کے کامیابی حاصل کی جائے گی۔ مملکت میں چھ سال کی عمر سے پیشہ ورانہ عمر تک ہر سعودی فٹ بالر کی ترقی کی حمایت کرتا ہے۔
اس موقع پر یاسر المشعل نے کہا کہ  ہم قیادت کے وژن اور کھیلوں کے شعبے کے لیے غیر مشروط حمایت سے متاثر ہو کر   شائقین کے غیر متزلزل جذبے اور فٹ بال کے مستقبل کو بدلنے کے لیے بڑے عزائم رکھتے ہیں۔
حکمت عملی کا  ایک ہدف  یکساں کوچنگ نصاب اور نوجوانوں کے لیے خاص پروگرام ہے جس میں  میں انہیں سال بھر کا تربیتی کیمپ دیا جائے گا۔
نئے منصوبوں میں فٹبال کے  مقابلوں کے لیے ایک جامع  حکمت عملی کا قیام بھی شامل ہےجس میں باصلاحیت سعودی کھلاڑیوں کو ہرعمر کے گروپ میں زیادہ سے زیادہ کھیل کے مواقع دئیے جائیں گے۔

چھ سال کی عمر سے پیشہ ورانہ عمر تک  فٹ بالر کی حمایت کی جائے گی۔ (فوٹو ٹوئٹر)

مختلف مرحلوں کے کھلاڑیوں کے لیے2025 تک سعودی عرب کی تمام ریجنز میں 50 سے زائد مقابلوں کا انعقاد ہو گا جو کہ مہد اکیڈمی کے علاوہ دیگر  پرائیویٹ اکیڈمیوں سے مربوط ہوں گے۔
اس میں شامل راستہ اور مقابلہ سیٹ اپ کے مطابق  خواتین کو فٹ بال کے کھیل میں شامل کیا جائے گا ۔اس پروگرام کا مقصد خواتین کے کھیل کی پائیدار ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کرنا ہے۔
اس حکمت عملی کا  مقصد خواتین  فٹبالر کو پیشہ ور بنانا ہے اور سعودی لڑکیوں کو اس کھیل میں اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
اس حکمت عملی میں سعودی کوچز، سعودی اورعالمی معیار کی فٹ بال ورک فورس تیار کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔
نیا تیار کردہ سعودی کوچنگ نصاب بھی لاگو ہو گا اور اس کے لیے سرٹیفیکیشن سسٹم  نافذ کیا جائے گا۔
امید کی جاتی ہے کہ 2025 تک آٹھ ہزار سے زیادہ سعودی کوچ تصدیق شدہ ہوں گے اور2500 سے زیادہ سعودی ریفری اکیڈمی پروگرام کا حصہ بنیں گے۔
 

شیئر: