اس روایتی میلے کو تین مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ثقافت کے مختلف پہلووں سے متعلق 'فلاورمین' یعنی پھول والے مرد اورعزم کے حوالے سے پہلے حصے میں علاقے کی بہت سی دیگر خوبیاں، علامتیں، فن پارے اور کہانیاں پیش کی جائیں گی۔
دوسرے حصے کا عنوان 'المع کی خواتین'رکھا گیا ہے اس میں علاقے کی ان نامور خواتین کی پذیرائی کی جائے گی جنہوں نے علاقے کے ورثے کو محفوظ رکھنے کے لئے فن اور ممتاز اقدامات کے ذریعےبہترین کردار ادا کیا ہے۔
تیسرے حصے کا عنوان 'رجال کا قلعہ' ہے۔ میلے کا یہ حصے رجال گاؤں کے ڈیزائن اور فن تعمیر کو اجاگر کرتا ہے جس نے اسے عالمی ورثے میں فن تعمیر کی ایک مخصوص علامت بنا دیا ہے۔
وزارت ثقافت کی جانب سے اس میلے کے دوران دو اہم مقامات پر مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
ان دو مقامات میں پہلا رجال گاؤں ہے اور دوسرا السودہ پارک میں ہے۔
مرکزی تھیٹر میں لوک داستانوں کی پرفارمنس کی جائے گی تاکہ لوگوں کو یہ محسوس ہو کہ وہ کسی ثقافتی شو میں شامل ہیں اور یہ سب یہاں آنے والے سیاحوں کے لیے ایک دلچسپ تجربہ ہوگا۔
وزارت ثقافت کی جانب سے علاقے کی لوک داستانیں سنانے اور بتانے کے لیے تکنیکی تکنیکی انداز میں مختلف شو بھی پیش کئے جائیں گے۔
اس میلے میں رجال ریستوران کو خصوصی طور پر ذمہ داریاں دی گئی ہیں جہاں پر سیاحوں کے لیے عسیری کھانوں کا ایک منفرد انداز اور ذائقہ میسر ہو گا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہاں پر ثقافتی ورثے کی مارکیٹ بھی سجائی گئی ہے جہاں پرآنے والوں کو یہاں کے قدیم ماہرین کی جانب سے تقریبا 12 مختلف پیشوں سے متعلق دستکاری کے ہنر متعارف کرائے جائیں گے۔
سعودی وزارت ثقافت نے فلاورمین فیسٹیول کا پہلا ایڈیشن 2019 میں منعقد کیا تھا۔
اس میلے میں گلاب کے پھولوں کی اقسام ، علاقائی پرفارمنس کےعلاوہ عسیر خطے کا خصوصی بینڈ اور الوان قلعے کو منفرد اور رنگ برنگی روشنیوں سے منور کیا گیا تھا۔
پہلے فیسٹیول میں 10 ثقافتی شعبوں کی شرکت کے ساتھ ساتھ تقریباً 16 مختلف ثقافتی تقریبات منعقد کی گئی تھیں۔ اس فیسٹیول میں آنے والوں کی تعداد 30 ہزار کے قریب ریکارڈ کی گئی تھی۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں