Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ: پیٹرول کی عدم دستیابی، اب فوجی ٹینکر چلائیں گے

پٹرول پمپوں پر تیل کی قلت کے باعث برطانوی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
برطانیہ میں پیٹرول پمپوں پر تیل کی قلت کو پورا کرنے اور ترسیل کو معمول پر لانے کے لیے فوج سے مدد حاصل کر لی گئی ہے۔ 
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برطانیہ کے وزیر کاروبار کواسی کوارتنگ نے کہا ہے کہ ’150 فوجیوں کو مدد کے لیے طلب کیا ہے جو اگلے چند دنوں میں تیل کے ٹینکر چلائیں گے۔‘
خیال رہے کہ برطانوی تیل کی کمپنیوں نے خبردار کیا تھا کہ لاری ڈرائیوروں کی عدم دستیابی کے باعث ڈیزل اور پیٹرول پمپوں تک ترسیل میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے بعد اکثر شہروں کے پیٹرول پمپوں پر خریداروں کی قطاریں لگنا شروع ہو گئی تھیں۔
وزیر کاروبار کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ چند دنوں میں مشکل پیش آئی ہے، طویل قطاریں دیکھنے میں آئیں لیکن میرے خیال میں صورت حال مستحکم ہو رہی ہے۔ پمپوں تک پیٹرول پہنچ رہا ہے۔‘
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے عوام میں پائی جانے والی تشویش کو دور کرتے ہوئے کہا کہ ’پیٹرول کی ترسیل معمول پر واپس آرہی ہے۔‘
برطانیہ میں ایک لاکھ ڈرائیوروں کی قلت سے سپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔ 
پٹرول ریٹیل ایسوسی ایشن نے منگل کو کہا تھا کہ ’اس کے رکن پیٹرول سٹیشنز میں سے 37 فیصد میں ایندھن کی عدم دستیابی ہے۔ پیٹرول ریٹیل ایسوسی ایشن برطانیہ کے 8 ہزار 380 پمپوں میں سے دو تہائی آزاد ریٹیلرز کی نمائندہ جماعت ہے۔
رواں سال کے آغاز میں برطانیہ کے یورپی یونین کی مارکیٹ سے علیحدگی کے باعث ٹرانسپورٹ ڈرائیوروں کو بھرتی کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاری ڈرائیوروں کی کمی سے نمٹنے کے لیے برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ ’5 ہزار غیر ملکی ڈرائیوروں کو عارضی ویزے جاری کیے جائیں گے۔‘
وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ ’حکومت تمام ضروری اقدامات یقینی بنانا چاہتی ہے تاکہ کرسمس اور اس کے بعد بھی سپلائی چین بحال رہے۔‘
دوسری جانب ٹرانسپورٹ کمپنیاں، پیٹرول سٹیشن اور ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ ‘ڈرائیوروں کی کمی کو پورا کرنے کا کوئی جلد حل نہیں ہے، ایندھن کی ترسیل کے لیے ٹریننگ اور لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

شیئر: