وفاقی کابینہ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
جمعہ 1 اکتوبر 2021 5:36
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
پاکستان میں ان صارفین کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے آمدن کماتے ہیں۔(فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی ہیں۔
ایف بی آر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعرات کو اردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے کابینہ نے ہدایات جاری کی ہیں اور اس حوالے سے جلد اقدمات کیے جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے منصوبہ ماضی میں بھی پائپ لائن میں موجود تھا تاہم ابھی اس پر کام شروع نہیں کیا گیا۔‘
ایف بی آر کے ایک ترجمان نے بھی بتایا کہ ’ڈیجیٹل پلیٹ فارمز فیسبک، ٹوئٹر، یوٹیوب، گوگل اور دیگر ایسے پلیٹ فارمز جو پاکستان میں کام کر رہے ہیں اور انہیں مالی فائدہ حاصل ہو رہا ہے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لا کر بہت بڑا ریونیو جمع کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے جلد ہی اقدامات شروع کر دیے جائیں گے۔‘
ایف بی آر کے حکام کے مطابق ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان میں ان پلیٹ فارمز کے دفاتر موجود نہ ہونا ہے، حکومت نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی درخواست بھی کی ہے اور اس حوالے سے پاکستان میں متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو قوانین کی پابندی کے حوالے سے آگاہ کرنے کی ہدایات کر دی ہیں۔‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے کمانے والوں پر بھی ٹیکس
حکام کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ان صارفین کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے آمدن کماتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ ایف بی آر اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ٹیکس جمع کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کا اعلان کر چکا ہے۔
دوسری جانب ایف بی آر نے ٹیکس آرڈیننس کے ذریعے ای کامرس انڈسٹری کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹیکس آرڈیننس کے مطابق آن لائن اشیاء فروخت کرنے والوں کو ایف بی آر کے سسٹم منسلک کرنے اور ودہولڈنگ ٹیکس جمع کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فنانس ایکٹ اور انکم آرڈیننس میں ترمیم کے ذریعے آف شور ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکس لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو متعدد بار اپنے دفاتر کھولنے کی درخواست کی گئی ہے تاہم سوشل میڈیا کے حوالے سے واضح پالیسی نہ ہونے اور سوشل میڈیا رولز کے حوالے سے تحفظات کے باعث کوئی مثبت پیش رفت نہ ہو سکی۔