فیس بک کی سروس ’اندرونی غلطی‘ کے باعث معطل رہی، اربوں ڈالر کا نقصان
سروس معطلی اب تک ٹریک ہونے والی سب سے طویل بندش قرار دی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
فیس بک نے اپنی سروس کی تقریباً چھ گھنٹوں کی بندش کا الزام کنفیگریشن میں غلط تبدیلی پر لگایا ہے، جس کی وجہ سے کمپنی کے ساڑھے تین ارب صارفین واٹس ایپ، انسٹاگرام اور میسنجر استعمال کرنے سے محروم ہو گئے تھے۔
بلوم برگ کے مطابق سروس کی بندش کی وجہ سے فیس بک کے سٹاکس 4.9 فیصد گرے جس سے کمپنی کے بانی مارک زکربرگ کو سات ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
پیر کی رات کو ایک بلاگ پوسٹ میں فیس بک نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ کنفیگریشن یا ترتیب میں تبدیلی کس نے کی، نہ یہ بتایا کہ یہ پہلے سے طے تھی یا نہیں۔
فیس بک کے کچھ ملازمین نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سروس کی بندش کی وجہ انٹرنیٹ ٹریفک کو سسٹم تک پہنچانے کی کوئی اندرونی غلطی ہے۔
اس کے علاوہ، ملازمین کا کہنا تھا، اندرونی روابط کے آلات کی ناکامی اور نیٹ ورک سے متعلق دیگر خرابیوں نے مسئلے میں اضافہ کر دیا۔
سکیورٹی ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ کمپنی میں کام کرنے والے کسی شخص سے نادانستہ طور پر کوئی غلطی ہو گئی ہو۔
اپنے بلاگ میں فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ’ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارا ماننا ہے اس بندش کی بنیادی وجہ کنفیگریشن میں غلط تبدیلی ہے۔‘
فیس بک کی سروس معطلی اپنی نوعیت کی سب سے طویل بندش ہے جسے آج تک ویب مانیٹرنگ گروپ ڈاؤن ڈیٹکٹر نے ٹریک کیا ہو۔
یہ بندش کچھ دنوں کے اندر اندر فیس بک کا دوسرا بڑے پیمانے کا نقصان ہے۔
قبل ازیں اتوار کو ایک ڈیٹا سائنٹسٹ نے فیس بک پر الزام لگایا کہ وہ نفرت آمیز مواد اور غلط معلومات سے نمٹنے کے بجائے اپنا منافع کمانے کو ترجیح دیتی ہے۔
فیس بک کی سروس معطل ہونے پر دنیا بھر کے صارفین حریف ایپس کی طرف جانے لگے تھے، جیسا کہ ٹوئٹر اور ٹک ٹاک، جس کی وجہ سے فیس بک کے حصص گرے۔