میسیجنگ ایپلیکیشن واٹس ایپ اب ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے۔ ایپ پر رہتے ہوئے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت اہم مسئلہ تو تھا ہی، اب واٹس ایپ ہیک ہونے کی اطلاعات نے اسے اور بھی سنگین کر دیا ہے۔
الرجل میگزین کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیکرز دنیا بھر میں واٹس ایپ کے دو ارب سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس کو بلاک کرکے ان کا نجی ڈیٹا چوری کرنا چاہتے ہیں۔ گویا خطرہ ہے کہ کسی بھی وقت آپ یا آپ کے دوست احباب میں سے کوئی بھی ہیکنگ کا شکار ہو سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین نے ہیکنگ سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز پیش کیں ہیں، جن پر عمل کرنے سے ہیکرز آپ کا ذاتی ڈیٹا چوری نہیں کرسکیں گے اور آپ کے نجی اکاؤنٹ پر موجود کونٹیکٹس کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔
اگر آپ کا اکاونٹ ہیک ہوجائے توواٹس ایپ کو[email protected] پر ایک میسیج بھیج کر بتائیں کہ آپ کا ذاتی اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔ ای میل میں اپنے اکاؤنٹ پر درج فون نمبر کا ذکر کریں۔
ایپلی کیشن کو ڈیلیٹ کریں، اسے ڈاؤن لوڈ کریں، پھر دوبارہ لاگ ان کرنے کی کوشش کریں اور دن میں کئی بار اس عمل کو دہرائیں تاکہ ہیکرز کو الجھایا جا سکے۔
اپنے اکاؤنٹ میں لوگ ان (log in) ہونے کی کوشش کرتے رہیں۔
ایک ٹیکسٹ میسج یا فون کال کے ذریعے دوستوں اور خاندان کے افراد کو بتائیں کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے اور ان سے کہیں کہ وہ آپ کے ہیک کیے گئے اکاؤنٹ سے ملنے والے کسی پیغام کا جواب نہ دیں۔
اگر اب تک نہیں کیا تو واٹس ایپ کے ٹو سٹیپ ویریفکیشن فیچر کو آن کر لیں۔
ایپلی کیشن کے ڈیٹا فیلڈ میں اپنا ذاتی فون نمبر درج کرکے ڈوئل (Dual) فیچر آن کریں، اگر کوئی فون ہیک کرنے کی کوشش کرے گا تو ایپلی کیشن آپ کو چھ ہندسوں کا کوڈ بھیجے گی، اس طرح آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ کوئی آپ کے فون کو ہیک کرنے اور اسے بلاک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واٹس ایپ اکاؤنٹ سسپینڈ ہونے کے بعد ایپ اپنے یوزرز کو 30 دن دیتی ہے جس میں صارفین اپنی فائلز اور میڈیا کو ری سٹور کر سکتا ہے، اس کے بعد یہ ڈیٹا ایپ کے بیک اپ سے مستقل طور پر حذف کر دیا جاتا ہے۔