امریکا کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن کی جمعرات کو پاکستان کے دورے پر پہنچ رہی ہیں اور یہ افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد کسی بھی اہم امریکی حکومتی شخصیت کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری کردہ ایک خط گردش کر رہا ہے جس میں امریکی نائب وزیر خارجہ اور ان کے وفد کی آمد کے حوالے سے ہدایات درج ہیں۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم عمران خان کی سالگرہ: ’انہوں نے جواب میں شکریہ کہا تھا‘Node ID: 606411
اس مبینہ خط کے مطابق وینڈی شرمن اور ان کے وفد کو اسلام آباد کے وی آئی پی لاؤنج تک رسائی دینے کا کہا گیا ہے اور یہ بھی ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ آنے والے امریکی مہمانوں کی آمد اور روانگی کے موقع پر انہیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ نائب وزیر خارجہ اور ان کے ہمراہ وفد کی تصاویر نہیں لی جائیں گی اور نہ ان کی جسمانی تلاشی ہو گی۔
اس کے علاوہ ان کے سامان کی اچھی طرح دیکھ بھال کا بھی اس لیٹر میں ذکر ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا جہاز رن وے پر خارجی راستے سے قریب کھڑا کیا جائے۔
اس لیٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے سینیئر صحافی آصف بشیر چوہدری نے لکھا کہ ’شاید فون آجائے، امریکی نائب وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کے موقع پر وائسرائے کا پروٹوکول دینے کا فیصلہ۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے افراد کئی مرتبہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پاکستانی وزیراعظم کو ٹیلی فون کال نہ آنے کا شکوہ کر چکے ہیں۔
شائد فون آ جائے _____امریکی نائب وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کے موقع پر وائسرائے کا پروٹوکول دینے کا فیصلہ ___!
ایوی ایشن ڈویزن نے وفد کی تلاشی اور PCR ٹیسٹ سے منع کر دیا_
امیگریشن سٹیٹ گیسٹ لاونج میں مہمانوں کی تصاویر نہ لے اور جہاز ایپرن پر بالکل نزدیک کھڑا کریں_ حکومتی ہدایات pic.twitter.com/71qjD4p7X6
— Asif Bashir Chaudhry (@asifbashirch) October 6, 2021